مخالف سی اے اے آواز وں کو دبارہی ہے’عامرانہ ذہنیت‘۔ پرینکا

,

   

نئی دہلی۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ متنازعہ شہریت ترمیمی بل‘ اور قومی راجسٹرار برائے شہریت کے خلاف چل رہے احتجاج کودبانے کے لئے”عامرانہ ذہنیت کونافذ“ کررہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ سی اے اے اور این آر سی ائین اور ملک کی غریب عوام کے خلاف ہے۔ پرینکا گاندھی جو مشرقی اترپردیش کی پارٹی انچارج بھی ہیں نے کہاکہ ”مذکورہ این آرسی اور سی اے اے ائین کے بنیادی روح کے خلاف ہے اور بی آر امبیڈکر کے ائین پر حملہ ہے جس کوکسی بھی قیمت پر تسلیم نہیں کیاجائے گا“۔

سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاج کا حوالہ دیتہ ہوئے انہوں نے کہاکہ لوگ سڑکوں پراتر کر لڑائی کررہے ہیں تاکہ”ائین کی حفاظت کی جاسکے مگرحکومت بے رحمانہ رویہ اور تشدد کااستعمال کررہی ہے“۔

سال2016نومبرمیں نوٹ بندی کے وقت طویل قطاروں میں کھڑے لوگوں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”چونکہ مذکورہ بی جے پی حکومت نے غریب لوگوں کو نوٹ بندی کے دوران قطاروں میں کھڑا کردیاتھا‘ اب این آرسی اور سی اے اے کے نام پرلوگوں کوقطار میں کھڑا کرنے کاکام کررہی ہے‘

قطعی تاریخ مقرر کردی گئی ہے اور ہر ہندوستانی شہری کو اس کی شناخت مستند دستاویزات دیکھا کر ثابت کرنا ہوگا۔

بہر کیف زیادہ تر غریب اورپسماندہ لوگوں کوسزا ملے گی“۔پرینکا گاندھی نے یہ بھی کہاکہ ملک بھر میں غیرقانونی طریقے سے طلبہ‘ دانشواران‘ سماجی جہدکاروں‘ وکلا ء او رصحافیوں کی گرفتاریاں ”قابل مذمت“ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”سارے ملک میں کی گئی گرفتاریوں کے بعد انہیں کہاں لے کر گئے ہیں کوئی نہیں جانتا‘ اس میں اتر پردیش بھی شامل ہے۔ جمہوریت کے لئے یہ ایک سیاہ دن ہے“۔

اترپردیش میں کی گئی گرفتاریوں کے متعلق پرینکا نے کہاکہ ”کئی جہدکارو ں اورسیاسی قائدین کوگرفتار کرلیا گیاہے‘ وہ کہاں کسی کو معلوم نہیں ہے‘ ان کے گھروالوں کو تک جانکاری نہیں ہے“۔

لکھنو‘ فیروز آباد‘ امروہا‘ مراد آباد‘ بریلی‘ رام پور‘ کانپور‘ اور گورکھپور میں انٹرنٹ او رکمیونکشن خدمات بند کردینے کے حوالے سے پرینکا گاندھی نے یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کو شدید تنقید کانشانہ بنایاہے۔

وہیں پرامن احتجاجیوں پر پولیس لاٹھی چارج کی بھی انہو ں نے سخت مذمت کی۔ انہوں نے عوام سے امن قائم رکھنے کی اپیل بھی کی ہے