داموہ(مدھیہ پردیش): ایک آٹھ سالہ لڑکے کو ضلع اسپتال میں شریک کروایا گیا تھا بلڈ بنک کی جانب سے مبینہ طور پر خون نہ دئے جانے پر اس لڑکے کی موت واقع ہوگئی۔ یہ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے بتائی ہے۔ متوفی کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ ہم خون خریدنے کیلئے بارہ سو روپے جمع کروائے تھے اس کے باوجود بلڈ بنک نے خون دینے سے انکار کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کی ماں لوگوں سے بھی خون کی بھیک مانگتی رہی لیکن کسی نے آگے بڑھ کر ان کی مدد نہیں کی۔ اسی دوران دواخانہ کے سرجن نے بتایا کہ مریض کی حالت انتہائی تشویشناک ہوتی جارہی ہے۔ ڈاکٹر نے اسے دوسرے دواخانہ لیجانے کیلئے بھی کہہ ڈالا لیکن مریض کے رشتہ دار اسے کہیں نہیں لے گئے۔ ڈاکٹر ممتا تیواری سیول سرجن نے بتایا کہ مریض کی حالت انتہائی تشویش ناک ہوگئی تھی۔ اس کے متعلقہ ڈاکٹر نے اسے دوسرے دواخانہ لے جانے کا مشورہ دیا تھا ان لوگوں نے ایسانہیں کیا۔ بلڈ بنک میں اس وقت کو متعین تھے میں اس بارے میں جانچ کروں گی او رخاطیو ں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Dr Mamta Timori, civil surgeon at the hospital: He was critical from the beginning. As per investigation, he had severe anemia. The doctor had referred him to another hospital. But they didn't go there. I'll have to inquire the staff on duty at that time at the blood bank.(17.07) pic.twitter.com/SsRdWPWnGE
— ANI (@ANI) July 18, 2019