مدینہ منورہ محبوب رب العالمین کا مسکن

   

اﷲ تبارک و تعالیٰ نے اپنے محبوب کی خاطر سرزمین مدینہ منورہ کو بڑی برکات عطا کر رکھی ہیں چونکہ حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اس سرزمین کی برکت کیلئے دعا کی ۔ حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہیکہ حضور پاک علیہ الصلوٰۃ واسلام نے دعا فرمائی’’ خداوندا تونے جتنی برکت مکہ مکرمہ کو عطا فرمائی ہے اس سے دُگنی برکت مدینہ شریف کو عطا فرما ‘‘۔ حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین کا معمول یہ تھا کہ جب موسم میں کوئی پھل آتا تو سب سے پہلا پھل حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام کی خدمت بابرکت میں پیش کیاجاتا ۔ حضور اکرمؐ اس کو لے کر یہ دعا فرماتے کہ : اے اﷲ ! ہمارے پھلوں میں برکت فرما اور ہمارے شہر میں برکت فرما اور ہمارے صاع میں برکت فرما اور ہمارے مُد میں برکت عطاء فرما ۔ اے اﷲ حضرت سیدنا ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام تیرے بندے تھے ، تیرے خلیل تھے ، تیرے نبی تھے اور میں بھی تیرا بندہ ہوں اور تیرا نبی ہوں ۔ انھوں نے مکہ مکرمہ کے لئے دعاء کی میں ویسی ہی دُعاء مدینہ طیبہ کے لئے کرتا ہوں اور اس سے دوچند کی دُعا کرتا ہوں ، اس کے بعد کسی چھوٹے بچے کو وہ پھل مرحمت فرمادیتے ۔ سرزمین مدینہ میں اﷲ نے شفا رکھی ہے یعنی جو لوگ اس سرزمین میں رہ کر اﷲ سے صحت کی شفاء یابی کی دعا کرتے ہیں تو اﷲ تعالیٰ قبول کرتا ہے ۔ مدینہ طیبہ کی مٹی میں شفاء ہے ۔ علامہ قسطلانیؒ نے مواہب لدنیہ میں مدینہ پاک کی خصوصیات میں لکھا ہے کہ اس کے غبار جذام اور برص کے لئے خصوصیت سے شفاء ہے ۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام ہجرت کرکے جب مکہ شریف سے تشریف لائے تو وہاں کی ہرچیز پر اندھیرا چھاگیااور مدینہ طیبہ پہنچے تو وہاں کی ہرچیز روشن ہوگئی ۔