مذہبی تبدیلی کے لئے بالی ووڈ ذمہ داری۔ ائی اے ایس افیسر نیاز خان

,

   

انہوں نے کہاکہ بالی ووڈ نے ہمارے ملک کے کلچر کو تباہ کیا اور منفی سونچ ہمارے بچوں پر اثر انداز ہورہی ہے
بھوپال۔مدھیہ پردیش کیڈر کے ایک ائی اے ایس افیسر نیاز خان نے کہاکہ مذہبی تبدیلی کے لئے بالی ووڈ ذمہ داری ہے او ریہاں سے ہی اس کی شروعات ہوئی ہے۔ مذہبی تبدیلی کے متعلق اے این ائی سے بات کرتے ہوئے مذکورہ ائی اے ایس افیسر نے کہاکہ ”کسی بھی صورت میں تبدیلی مذہب درست نہیں ہے۔

اس کی شروعات بالی ووڈ سے ہوئی ہے۔جہاں بڑے فلمی ستاروں نے ہندوؤں کو مسلمان کروایا‘ او ریہ آج بھی ہورہا ہے۔

تبدیلی مذہب غلط ہے کیونکہ ہم ایک مذہب کو دوسرے پر بڑا سمجھتے ہیں اور دوسرے کو چھوٹاسمجھ کر اپنے مذہب میں شامل ہونے کو کہتے ہیں جو بنیاد طور پر غلط ہے“۔اس افیسر نے کہاکہ ”ہم جمہوری ملک کی ایک قوم ہیں‘ یہاں پر تما م مذہب ایک ہیں۔

ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کسی کو شادی کے بعد میرا مذہب اختیار کریں۔ دونوں لوگوں کو اپنے مذہب پر چلنا چاہے۔ اگر بہت زیادہ محبت ہے تو یہاں پر یہ بھی لازمی ہے کہ دونوں کو اپنے اپنے مذہب پر عمل کرنا چاہئے۔ میں سمجھتاہوں تبدیلی مذہب مناسب نہیں ہے“۔

جب ان سے پوچھا گیاکہ تبدیلی مذہب کے لئے آیا بالی ووڈ ذمہ دار ہے تو انہوں نے کہاکہ ”یقینا 100فیصد بالی ووڈ تبدیلی مذہب کے لئے ذمہ دار ہے۔ ملک کے لئے بالی ووڈ رول ماڈل ہے۔ یہاں تک لوگ بھگوان کی طرح اداکاروں کو دیکھتے ہیں۔

عریانیت او رفحش مناظر پر مشتمل فلموں کے سبب لوگ مغربی کلچر کو اپناتے ہیں جو ہماری تہذیب میں بگاڑ لا رہی ہے او رہمارے نسل کو تباہ کررہی ہے“۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ”اگر بالی ووڈ ہالی ووڈ سے متاثر ہونا بند کردے اور وطن پرستی کو پھیلائی تو یہ واضح ہوجائے گا کہ بالی ووڈ برائیوں کا سرچشمہ ہے۔ لوگ بالی ووڈ سے فلمیں ایمپورٹ کرتے ہیں۔ بالی ووڈ ہمارے ملک کی ثقافت کو داغد ار کررہی ہے اور بچوں میں منفی اثر ڈال رہی ہے۔ لہذا بالی ووڈ پر سختی کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ سادھواو رسنیاسی کے طور پر کام کرہے“۔

اس کے علاوہ ان کے ٹوئٹس پر بات کرتے ہوئے خان نے مزیدکہاکہ ”یہاں پر تین چیزیں ہیں جو میں نے ٹوئٹ کئے ہیں۔ مسلمان بھائیوں کو ایک گائے کا محافظ بننا چاہئے‘دوسرے انہیں وجیٹرین ہونا چاہئے‘حالانکہ یہ لازمی نہیں ہے او ریہ رضاکارانہ ہونا چاہئے اور تیسرے برہمنوں کے ساتھ بہتر تعلقات کو فروغ دینا چاہئے“۔

ہندومذہب سے متاثر ہونے اور ہندو مذہب اختیار کرنے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ”کبھی نہیں‘ میرے پاس دو مورتیاں ہیں‘ محمد صاحب میری مورتی ہیں اور دوسرا گریڈ چانکیا۔ میں اسلام میں ہوں او روہیں رہوں گا۔ محمد صاحب میری مورتی ہیں۔ یہ او ربات ہے کہ لوگوں میرے ٹوئٹس کے متعلق کچھ او رسمجھتے ہیں“