مذہبی گروپس پر مزیددباؤ کے چین منصوبے بنارہا ہے۔ رپورٹ

,

   

چین نے ملک بھر میں مذہبی گروپس پر کنٹرول سخت کردیاہے۔
تاائی پی۔چین ملک کی کمیونٹی پارٹی کے مذہبی پالیسیوں پر اپنے نظریہ میں ترمیم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے کیونکہ تائیوانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں مذہبی گروپس پر کنٹرول میں انہوں نے سختی پیدا کردی ہے۔

تائیوان نیوز کے بموجب‘ روز نامہ چین عیسائی کی ایک حالیہ رپورٹ نے بیجنگ میں ایک دورزہ کانفرنس کا اس ماہ کی ابتداء میں سی سی پی کیڈرس کے ساتھ احاطہ کیا جنھیں ”چین میں مذہب کی توہین“ پر زوردیاگیاہے اور ایسا کرنے کے لئے ایک نئے نظریاتی تصورات کی تیاری کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر ”سوشلسٹ معاشرے کے مطابق ڈھالنے“ کے لئے مذہبی رہنمائی پر بھی زوردیاگیاتھا۔ایک چین ایڈ رپورٹ کے بموجب مذکورہ نئے اقدامات انتظامیہ کی جانب سے دیانگ کے شہر سیچوانیز کے ارلی رین کنگ سودی گرجاگھر سے عیسائیوں کی پچھلے ماہ گرفتاری کے بعداٹھایاگیاہے۔

اور یہ گرفتاریاں ”بدعنوانی“ کے الزمات کے تحت عمل میں ائی ہیں جس میں گرجا کے پاسٹرس‘ کمیونٹی لیڈرس کو محروس کیاگیاہے۔ مذکورہ گرجا گھر مغربی چین ریفارمیڈ پریس بائیٹری گروپ کا ایک حصہ ہے اور سالوں سے حکومت کے دباؤ میں ہے۔

مشکلات ا س وقت سے شرو ع ہوئے جب 2018میں ایک مشترکہ بیان پر اس گرجا گھر کے ایک سابق بزرگ نے ملک بھر میں عیسائی گرجا گھروں کی آزادی پر مشتمل مذکورہ بیان پر دستخط کی تھی۔ اس بیان پر اتفاق سے 400چین کے پاسٹرس نے دستخط کی تھی۔

لیکاس کی ایک رپورٹ ہے کہ اس کے بعد ان میں سے کئی کو محروس کرلیاگیا ہے اور کئی ایک پر مجرمانہ الزامات لگاکر جیل میں بند کردیاگیاہے۔

مارچ2021میں صوبائی انتظامیہ برائے سیچوہان نے مذکورہ گرجاگھر کو غیر قانونی تنظیم برائے بلیک لسٹ کے زمرے میں شامل کردیاتھا۔ اب اس کی قیادت محروس ہے اورگرجا گھر کو انڈر گروانڈ ہونے پر مجبور کردیاگیاہے۔