مرکزکی پالیسیوں سے کروڑہا ملازمتیں ختم

,

   

مودی اپنے ’دوستوں‘ کی ہی بات سنتے ہیں،ہر نوجوان روزگار کا متلاشی : راہول

نئی دہلی۔کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر نوجوانوں کے مسائل پر توجہ نہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے جمعرات کو کہا ہے کہ مودی بے روزگاری کی مار سے بے حال نوجوانوں کے مستقبل کو نظرانداز کرکے محض اپنے چند ‘دوستوں’ کی سنتے ہیں۔کانگریس لیڈر نے پارٹی کی ‘اسپیک اَپ’ مہم کے تحت یہاں جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ بے روزگاری سے متاثر ملک کا نوجوان آج مودی سے اپنے حق کا روزگار اور روشن مستقبل کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن وزیر اعظم خاموش ہیں اور نوجوانوں کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ ملک کے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا،‘ ملک کی حالت آپ سے بہتر کون جانتا ہے ۔ آپ ہندوستان کا مستقبل ہو اور آپ کو مستقبل آج نظر آ رہا ہے ۔ کورونا آنے سے قبل میں نے کہا تھا کہ طوفان آنے والا ہے ۔ فروری میں کہا تھا، تیاری کیجیے ۔ حکومت نے میرا مذاق اڑایا۔ جب طوفان آیا’ میں نے پھر مشورہ دیا کہ نوجوانوں کے مستقبل کے لیے تین کام کرنے ہوں گے ’۔ انہوں نے حکومت کو تین مشورے دیتے ہوئے کہا کہ ہرغریب شخص کے بینک کھاتے میں ’نیائے یوجنا‘ کی طرح براہ راست پیسے جمع کروایا جانا چاہیے ۔ دوسری چھوٹی اور درمیانی درجے کے اداروں کی مدد کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور نوجوانوں کا مستقبل ہے لہٰذا ان اداروں کی دفاع کے لیے ان کی پوری مدد کی ضرورت ہے ۔جنرل سیکریٹرری پرینکا گاندھی نے بے روزگاری کے مسائل کے تعلق سے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ ان کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے بیروزگاری عروج پر ہے اور نوجوانوں کا مستقبل تاریک نظر رہا ہے ۔ مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں کروڑوں ملازمتیں ختم ہوگئی ہے اور گراس ڈیموسٹک پروڈکٹ (جی ڈی پی) میں تاریخی گراوٹ آئی ہے ۔ اس نے ہندوستانی نوجوانوں کے مستقبل کو کچل دیا ہے ۔ آئیں حکومت کو اپنی آواز سناتے ہیں ’’۔ پرینکا گاندھی نے کہا ‘‘ بڑھتی ہوئی نجکاری ، سرکاری اخراجات میں کٹوتی اور بی جے پی حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے آج نوکریوں پر سب سے بڑا خطرہ ہے ۔ حکومت نے موجودہ ملازمتوں میں بھرتیوں کو روک رکھا ہے۔