مرکزی حکومت مزدوروں اور کسانوں کے مسائل کی یکسوئی میں ناکام

   

بھینسہ میں ٹریڈ یونینوں کی جانب سے راستہ روکو احتجاج، مختلف قائدین کا خطاب
بھینسہ۔ 16فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مرکزی حکومت کی کسان اور مزدور مخالف پالیسیوں کے خلاف ٹریڈ یونینوں کی جانب سے ملک گیر ہڑتال اور گرامین بھارت بند کے تحت بھینسہ میں سی آئی ٹی یو ، اے آئی ٹی یو سی، زرعی مزدور یونین ، آنگن واڑی ٹیچرس اور دیگر تنظیموں نے ریالی نکالتے ہوئے بس اسٹانڈ کی مصروف ترین شاہراہ پر راستہ روک کر احتجاج منظم کیا۔ جبکہ آل انڈیا کسان مورچہ سنگم کی جانب سے بھینسہ منڈل کے موضع دیگاؤں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی ریالی نکالتے ہوئے بھینسہ ۔ باسر شاہراہ پر راستہ روکتے ہوئے دھرنا منظم کیا گیا اور وزیراعظم نریندر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت مزدوروں اور کسانوں کے مسائل کی یکسوئی میں یکسر ناکام ہوچکی ہے اور دہلی میں منعقدہ کسانوں کی تحریک کے دوران میں دی گئی تحریری یقین دہانی پر عمل نہ کرکے دھوکہ دے رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے سبب ملک بھر میں کسان قرض کے بوجھ سے خودکشی کررہے ہیں اور کہا کہ مرکزی حکومت سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق امدادی قیمتیں ادا نہیں کررہی ہے اور کسانوں کے حق میں قانون نہ بنا کر دھوکہ دے رہی ہے ۔ انھوں نے کسانوں کے قرض معاف کرنے اور کسانوں کو وظیفہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کارپوریٹس کے لاکھوں کروڑوں کے قرضے معاف کرتے ہوئے تین کارپوریٹ حامی قوانین پاس کرکے غریب کسانوں کو قربان کررہی ہیں جو ناقابل برداشت ہے۔ اس احتجاج میں جے راجو، رامچندر ریڈی، پریم ناتھ ریڈی، لکشمن، مہیندر ، گنگادھر، رام کرشنا، متھنا، شنکر اور راجیشور کے علاوہ تلنگانہ زرعی مزدور یونین کے ذمہ دار مرلی موہن ، سی آئی ٹی یو وجیہ ، اے آئی ٹی یو سی متیم، دیونا ، سومیش اور دیگر شریک تھے۔