مرکزی وزیر کی سالگرہ تقریب‘ سماجی دوری پھر ایک مرتبہ نظر انداز‘بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی پر مقدمہ درج

,

   

مرکمی وزیر نریندرسنگھ تومر کے سالگرہ کے موقع پر اندرو میں 12جون کے روز بی جے پی کے ریاستی صدر اور سابق رکن اسمبلی سدرشن گپتا کی نگرانی میں کملانہرو کالونی میں اناج کی تقسیم عمل میں لائی گئی‘ جہاں لوگوں کے بیج راشن کے کٹس حاصل کرنے کے لئے کہرام دیکھا گیا۔

مذکورہ کالونی میں کرونا کے تین ہاٹ اسپاٹ ہیں۔

نئی دہلی۔ حالانکہ حکومت نے کرونا وائرس کے پیش نظر نافذ لاک ڈاؤن اور ان لاک ون کے دوران کسی بھی سیاسی اور مذہبی تقریب کی اجازت ہر گز نہیں دی ہے مگر بی جے پی کے اقتداروالی ریاستوں میں کہیں پر بھی اس پر عمل دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔

مدھیہ پردیش میں تو لاک ڈاؤن اور ان لاک ون کے لئے مقررہ کردہ قواعد کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں‘ جہاں پر سیاسی تقاریب کا بھی انعقاد عمل میں لایاجارہا ہے اور سماجی دوری پر بھی عمل درامد نہیں ہے۔

مدھیہ پردیش کا شہر اندور کرونا وائرس کی وباء سے سب سے زیادہ متاثر قراردیاگیاہے‘ پھر بھی جو واقعہ سیاست ڈاٹ کام کے ناظرین کے سامنے لایاجارہا ہے اس سے معلوم ہورہا ہے کہ بی جے پی قائدین کو اس کی ذرا برابر بھی فکر نہیں ہے۔

مذکورہ ضلع میں ہفتہ کے روز بی جے پی قائدین اور کارکنان نے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کی 63ویں سالگرہ کے موقع پر یوم سیوک سنکلپ منایا ہے۔ پارٹی کے ریاستی نائب صدر او رسابق رکن اسمبلی سدرشن گپتا کی قیادت میں بی جے پی نے ایک پروگرام کو ترتیب دیا تھا‘ جس میں غریبوں کے درمیان غذائی اجناس کی تقسیم کو روبعمل لانا تھا

مگر بھیڑ اس قدر بڑھ گئی کہ غذائی اجناس کی تقسیم کے دوران افرتفری کا ماحول پیدا ہوگیا اور لوگ کٹس حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے پر جھپٹ پڑے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق کمل نہرو کالونی میں کرونا وائرس کے تین ہاٹ اسپاٹ ہیں۔بی جے پی کے ریاستی نائب صدر دعوی کررہے ہیں کہ بی جے پی کارکنوں نے منظم انداز میں تقریب کا انعقاد عمل میں لایا اورتقسیم کے وقت سماجی دوری کا خاص خیال رکھا گیاتھا۔

وہیں ہفتے کے روز ملہار گنج پولیس تھانے کے انچارج سنجے مشرا نے بتایاکہ معاملے کی جانکاری ملنے کے بعد نامعلوم ملزمین کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ 188کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا مگر جب معاملے کی جانچ کی گئی اور ریاستی نائب صدر بی جے پی کے نام کا انکشاف ہوا تو ایف ائی آر میں گپتا کا بھی شامل کیاگیا ہے۔

مذکورہ ایس ایچ او کے مطابق تقریب کے انعقاد کے لئے انتظامیہ سے کوئی اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی۔ تقریب سے جڑے دیگر لوگوں کی شناخت بھی کی جارہی ہے۔ کانگریس نے بی جے پی پر تقریب کے انعقاد کے ذریعہ شہر کے سینکڑوں لوگوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کا الزام عائد کیاہے۔

کانگریس نے پولیس پرجانبداری کا بھی الزام عائد کیا اور کہاکہ اگر بی جے پی لیڈر کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی تو شہر بھر میں پولیس اور حکومت کے خلاف مظاہرے کریں گے۔ وزیر تومر نے سابق میں بھی کئی مرتبہ سماجی دوری کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست اترپردیش میں کویڈ19کے معاملات د س ہزار سے تجاوز کرگئے ہیں اور اس میں سب سے زیادہ متاثرہ شہر اندور ہے اور مرنے والوں کی تعداد بھی 164اندور میں ہوئی ہے