مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف سینکڑوں کسانوں کی ٹریکٹر ریالی

,

   

بھٹی وکرامارکا اور ریونت ریڈی کی شرکت، ٹی آر ایس حکومت پر کسانوں سے دھوکہ دہی کا الزام
حیدرآباد : مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کھمم میں کسانوں کی ٹریکٹر ریالی منظم کی گئی۔ پردیش کانگریس کمیٹی کی اپیل پر سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا کی قیادت میں ٹریکٹر ریالی کا اہتمام کیاگیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں ٹریکٹر کے ساتھ ہزاروں کسان شریک ہوئے۔ رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی اور پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ پونم پربھاکر کے علاوہ دیگر قائدین نے ریالی میں شرکت کی۔ ریالی کے موقع پر کسانوں میں غیر معمولی جوش و خروش دیکھا گیا اور مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ کسانوں نے قوانین سے دستبرداری کے لیے دستخطی مہم میں حصہ لیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے مرکز پر کسانوں کے مفادات، کارپوریٹ شعبے کے ہاتھوں فروخت کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ زرعی پیداوار کی اقل ترین امدادی قیمت سے کسانوں کو محروم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر میں کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ کانگریس پارٹی تلنگانہ کے گائوں گائوں میں کسانوں سے دستخط حاصل کرتے ہوئے صدر کانگریس سونیا گاندھی کے ذریعہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کسان مرکزی حکومت کے قوانین سے سخت نالاں ہیں کیوں کہ یہ قوانین زرعی شعبہ کو تباہ کردیں گے۔ ریونت ریڈی نے کسانوں کو یقین دلایا کہ کانگریس ان کے مفادات کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کسانوں کے ساتھ دھوکے کا معاملہ کررہی ہے۔ ایک طرف ضابطہ کی تکمیل کے طور پر مرکز میں زرعی قوانین کی مخالفت کی گئی لیکن تلنگانہ میں قوانین پر عمل آوری روکنے کے لیے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے دیگر ریاستوں کی طرح اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرتے ہوئے قرارداد منظور کرنے کا مطالبہ کیا۔ ریالی میں کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کسم کمار، کسان کانگریس کے صدر انویش ریڈی، سکریٹری اے آئی سی سی مدھو یاشکی گوڑ اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ کسانوں نے عہد کیا کہ مرکز کی جانب سے قوانین سے دستبرداری تک احتجاج جاری رہے گا۔