مساجد میں کرسیوں کی کثرت

   

سوال: ایک اہم سوال آپ کی خدمت میں ارسال ہے کہ آج کل مساجد میں روز بروز کرسیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس کی وجہ سے مصلیوں میں اختلافات بھی ہورہے ہیں۔ بعض ایسے حضرات جو خود چلکر مسجدکو آتے ہیںلیکن کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں اورنماز کے بعد اپنے دوست احباب کے ساتھ زمین پر بیٹھ کر اطمینان سے گفتگو کرتے ہیں۔ وہ صبح Walking کو بھی جاتے ہیں ۔ گھر کے کام کاج بھی کرتے ہیں لیکن مسجد میں آتے ہیں تو کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتے ہیں ۔ اپنے لئے کرسی کے مقام کو متعین کرلیتے ہیں تو آپ سے دریافت طلب امر یہ ہے کہ جو حضرات قیام پر قادر ہوں اور زمین پر بیٹھ بھی سکتے ہوں۔ سجدہ بھی کرسکتے ہوں تو کیا ایسے حضرات کا کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں۔ ہاں جن کو عذر ہے وہ تو معذور ہیںجن کو عذر نہیں ان کا عمل کیسا ہے ؟
جواب : آیت قرآنی وَقُوْمُوْا لِلّـٰهِ قَانِتِيْنَ (سورۃ البقرہ ۲۳۸ ) (تم فرمانبرداری کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے لئے قیام کرو) سے تمام مفسرین کے اجماع کے مطابق نماز میں قیام مراد ہے اور قیام ہر اس شخص پر فرص ہے جو قیام پر قدرت رکھتا ہے۔ قیام نماز کا اہم رکن ہے ۔اس کے بغیر نماز ادا ہی نہیں ہوتی ۔ ہاں اگر کوئی شخص قیام پر تو قدرت رکھتا ہے لیکن رکوع اور سجوع پر قادر نہیں ہے تو ایسے شخص کو کھڑے یا بیٹھ کر دونوں طریقے سے نماز پڑھنے کا اختیار ہے۔ تاہم اس کا بیٹھ کر پڑھنا بہتر ہے۔اگرچہ وہ قیام پر قدرت رکھتا ہو لیکن کوئی شخص قیام ‘ رکوع سجود پر قادر ہو ۔ بلاوجہ کرسی پر بیٹھ کر یا محض آرام کیلئے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتا ہے تو ایسی صورت میں قیام کو ترک کرنے کی وجہ جوکہ فرض ہے اس کی نماز ادا ہی نہیں ہوگی۔
(تفصیل کیلئے دیکھئے البحر الرائق جلد اول صفحہ ۵۰۹) ۔ فقط واللہ أعلم