مساجد کی شہادت پر مسلم قیادت کی خاموشی معنی خیز

   

سماج وادی قائد ابو عاصم اعظمی کی تنقید
حیدرآباد : سماج وادی پارٹی کے قائد اور رکن اسمبلی ابو عاصم آعظمی نے حیدرآباد کے سکریٹریٹ کے احاطہ میں دو مساجد کی شہادت پر سخت احتجاج کیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں ٹی آر ایس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جس نے سینکڑوں سال قدیم مساجد کو نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے نام پر شہید کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کی شہادت پر حیدرآباد میں مسلم قیادت کے دعویداروں کی خاموشی معنی خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والا کوئی نہیں ہے۔ حیدرآباد کے بعض قائدین ملک بھر میں خود کو اقلیتوں کے دوست اور ہمدرد کی حیثیت سے پیش کرتے ہیں لیکن جہاں سے وہ منتخب ہوئے ہیں، وہاں کی مساجد کی شہادت پر ان کی زبان بند ہے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آلیر فرضی انکاؤنٹر میں 5 نوجوانوں کو ہلاک کردیا گیا اور انسانی حقوق کمیشن نے انکاونٹر کو فرضی قرار دیتے ہوئے مہلوکین کے خاندانوں کو فی کس 5 لاکھ روپئے معاوضہ کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔ اس معاملہ میں مسلم قیادت کے دعویدار خاموش ہیں اور حکومت کی چاپلوسی کر رہے ہیں۔ سماج وادی قائد نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مساجد کی بازیابی کیلئے جمہوری انداز میں احتجاج کریں۔