مسجدِ اقصیٰ میں نمازِ جمعۃ الوداع کی ادائیگی

,

   

یروشلم : قبلۂ اوِل مسجدِ اقصیٰ میں رمضان المبارک کے آخری جمعہ (جمعۃ الوداع) کی نماز ادا کی گئی ہے۔ مسجد اقصیٰ میں منعقدہ نمازِ جمعۃ الوداع کے اجتماع میں لاکھوں فرزندانِ توحید نے نمازِ باجماعت ادا کی ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نتن یاہو کے دفتر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس مرتبہ بھی رمضان کے پہلے ہفتہ کے دوران زیادہ سے زیادہ مسلمان نمازیوں کو مسجدِ اقصیٰ جانے کی اجازت دی جائے گی۔ اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ رمضان کے پہلے ہفتہ میں اتنی ہی تعداد میں عبادت گزاروں کو مسجدِ اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی جو پچھلے سالوں میں تھی۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ ہر ہفتہ سیکوریٹی اور حفاظت کے حوالے سے صورتِ حال کا جائزہ لیا جائے گا اور اسی کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ رواں رمضان المبارک کے شروع میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو مسجدِ اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی سے روک دیا تھا۔ عرب میڈیا کے مطابق ہر سال رمضان المبارک میں مسلمانوں کی بڑی تعداد مسجدِ اقصیٰ میں عبادت کے لیے جاتی ہے۔

مسجدِ اقصی میں شبِ قدر کا اہتمام،دولاکھ مسلمانوں کی شرکت
یروشلم : القدس اسلامک فاؤنڈیشنانتظامیہ نے اعلان کیا کہ دو لاکھ مسلمان مسجد الاقصیٰ میں شب قدر کے لیے یکجا ہوئے ۔ اس مقدس رات کو مسجد اقصیٰ میں گزارنے کے خواہان خاندانوں نے یہیں پر افطاری بھی کیا۔ رمضان المبارک کے آخری ایام الاقصیٰ میں عبادت میں گزارنے کے خواہشمند کئی افراد بیت المقدس کے صحن اور باغیچے میں خیمے لگا کر اعتکاف بیٹھے ۔ دوسری جانب ہزاروں فلسطینی شب قدر منانے کے لیے ملک بھر سے سینکڑوں بسوں کے ذریعہ مشرقی القدس پہنچے ۔ ہزاروں فلسطینی جو مقبوضہ مغربی کنارے سے مشرقی القدس آنا چاہتے تھے کو اسرائیل نے روک دیا۔ اسرائیلی فورسز کے حملے کے نتیجے میں بعض فلسطینیوں کو چوٹیں آئیں۔ مشرقی القدس اور مغربی کنارے کے علاقے 1967 سے اسرائیلی قبضے میں ہیں۔