مسجد شہید کرنے کے معاملے کو بند کرنا چاہتے کہ بابری مسجد کیس کے مدعی

,

   

ایودھیا۔بابری مسجد کے مدعی اقبال انصاری نے چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد شہادت بابری مسجد کے کیس کو بند کردیاجائے۔

انصاری نے ہفتہ کے روز رپورٹرس کوبتایا کہ وہ بابری مسجد‘ رام جنم بھومی تنازعہ پر مزید کوئی بحث نہیں چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”اس تنازعہ پر اب سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے اور ہر ایک نے اس کو تسلیم بھی کیاہے‘ یہاں پر انہدام کا معاملہ برقرار رہنے کا کوئی جواز اب باقی نہیں ہے“۔

اقبال انصاری نے صاف طور پر کہاکہ سی بی ائی کی خصوصی عدالت بابری مسجد انہدام کا معاملہ دیکھ رہی ہے‘ انہیں چاہئے کے برق رفتاری کے ساتھ کیس کو بند کرنے کی کاروائی کرے۔

انہوں نے کہاکہ ”اب یہا ں پر بابری مسجد اور رام جنم بھومی پر کوئی لڑائی نہیں ہے اور فرقہ پرستی کو ہمارے ملک میں برقرار نہیں رہنا چاہئے۔ اس کے تمام تنازعات کو ایک کونے کرکے اس کو مزید آگے نہیں لے جانا چاہئے“۔

مذکورہ خصوصی عدالت نے4جون کو شہادت بابری مسجد کیس کے ملزمین کے بیانات قلمبند کرنے والی ہے۔جن لوگوں کے نام ملزمین کی فہرست میں شامل ہیں وہ بی جے پی قائدین ایل کے اڈوانی‘ مرلی منوہر جوشی او راوما بھارتی کے علاوہ دیگر کے ہیں۔

خصوصی جج ایس کے یادو کیس کی سنوائی کررہے ہیں اور سی آر پی سی کی دفعہ 313کے تحت وہ تمام ملزمین کے بیانات قلمبند کریں گے۔

تاہم کرونا وائرس کے پیش نظرتمام 32ملزمین ویڈیوکانفرسنگ کے ذریعہ جج کے روبرو پیش ہوں گے یا نہیں اب تک یہ واضح نہیں ہوا ہے۔