مسلسل تیسرے جمعہ کو بھی مساجد میں نماز ادانہیں کی جاسکی

   

مکہ مسجد کو مقفل کردیا گیا، چارمینار اور دیگر علاقوں میں پولیس کے خصوصی انتظامات
حیدرآباد: ریاست میں کورونا لاک ڈاؤن کے آغاز کے بعد سے مسلسل تیسرے جمعہ کو آج شہر کی مساجد میں نماز جمعہ کا اہتمام نہیں ہوا ہے ۔ 12 مئی کو لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد حکومت نے تمام عبادت گاہوں کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حکومت کے احکامات کے تحت عید الفطر کو نماز عید اور اسی دن نماز جمعہ کا اہتمام نہیں کیا جاسکا۔ حکومت کے زیر انتظام تاریخی مکہ مسجد اور شاہی مسجد میں نماز جمعہ کا اہتمام نہیں ہوا ہے۔ مکہ مسجد کو صبح سے ہی مقفل کردیا گیا تھا اور روزانہ لاک ڈاون میں نرمی کے اوقات میں مکہ مسجد کے ملازمین صفائی کے کام انجام دینے کے بعد 10 بجے مکانات کو واپس ہورہے ہیں۔ اس تاریخی مسجد میں پنجوقتہ نمازوں کے اہتمام کی کوئی اجازت نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران حکومت کے زیر انتظام مساجد کے علاوہ دیگر مساجد میں محدود تعداد کے ساتھ نمازوں کے اہتمام کی اجازت دی گئی تھی لیکن اس مرتبہ سختی سے عبادتگاہوں کو بند رکھا جارہا ہے ۔ پرانے شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں مساجد میں محدود تعداد کے ساتھ نماز جمعہ کا اہتمام کیا گیا تاہم نماز کے بعد اعلان کیا گیا کہ تمام مصلی ا پنے گھروں میں نماز ظہر ادا کرلیں کیونکہ شرعی اعتبار سے اذن عام کے بغیر نماز جمعہ کا اہتمام نہیں کیاجاسکتا۔ شہر کے ایسے تجارتی علاقہ جہاں مساجد موجود ہیں ، وہ لاک ڈاؤن کے دوران مسلسل بند رکھی جارہی ہیں کیونکہ اطراف میں کوئی آبادی نہیں ہے۔ پولیس کی جانب سے صبح کے اوقات میں مساجد کمیٹیوں کو پابند کیا گیا کہ وہ نماز جمعہ کا باجماعت اہتمام کرنے سے گریز کریں۔ کئی مساجد میں پولیس کی جانب سے ویڈیو گرافی کی گئی تاکہ مساجد کو خالی دکھایا جاسکے۔ نماز جمعہ سے قبل چارمینار اور پرانے شہر کے دیگر علاقوں میں پولیس کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ واضح رہے کہ جامعہ نظامیہ نے فتویٰ کے ذریعہ مسلمانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حکومت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے گھروں میں نمازوں کا اہتمام کریں۔