مسلمانوں کو ’نئے ہندوستان‘ میں ویلن سمجھا جارہا ہے۔ التجا مفتی

,

   

جموں۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے جمعہ کے روز زوردیا کہ ہندوستان میں مسلمانوں ہندوستان میں خوف کے ماحول میں زندگی گذار رہے ہیں اور ایک کے کاندھے کو مستقل طور پر نشانہ بنایاجارہا ہے۔

انہوں نے دعوی کیاکہ ملک میں ہونے والے ہر مسلئے کا ذمہ دار مسلمانوں کو ٹہرایاجارہا ہے۔انہوں نے ٹوئٹر کے ذریعہ کیرالا میں حاملہ ہاتھی کی موت کے لئے ذمہ دار مسلمانوں کو ٹہرانے کی سخت مذمت کی ہے۔

اس معاملے پر فرضی طور میں جان بوجھ کر ایک حاملہ ہاتھی کو مارنے کا الزام لگایاجارہا ہے‘ جو ایک مسلم اکثریت والا علاقہ ہے۔وہیں یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ واقعہ پلاکاڈ میں پیش آیاتھا۔

التجا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس نئے امتیازی سلوک پر مشتمل نظام میں مسلمانوں کو بطور ویلن دیکھا یاجارہا ہے۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ”نئے(ہندوستان) میں مسلمان ہونا خوف میں جینا اور تمام بوجھ ایک کاندھے پر ڈالنا ہے۔

جان بوجھ کر کرونا وائرس وباء کو پھیلنے سے لے کر ہاتھی کی موت تک ملک میں ہونے والے ہر پریشانی کا مورد الزام انہیں ٹہرایاجارہا ہے۔

اس نئے امتیازی نظام میں مسلمان ویلن کے طور پر دیکھے جارہے ہیں“