مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے معاملے میں پریس کونسل آف انڈیا نے اسٹار آف میسور کو سنسر کیا

,

   

اس سنسر کی وجہہ سے اسٹار آف میسور کو تین ماہ تک سرکاری اشتہارات نہیں ملیں گے۔
پریس کونسل آف انڈیا(پی سی ائی) انگریزی روزنامہ اسٹار آف میسور کے خلاف اس روزنامہ میں 6اپریل2020کو شائع ایک اداریہ کی وجہہ سے کاروائی کی ہے۔تنظیم نے اس انگریزی روزنامہ کو سنسر کیاہے۔

اسٹار آف میسور(ایس او ایم) کو پریس کونسل آف انڈیا(پی سی ائی) سے 16ڈسمبرکو اس کے اداریہ ”بیاڈ ایپلس ان دی باسکٹ“ جو اپریل2020میں شائع ہوا تھا کے متعلق ایک مکتوب ملا ہے۔

میسور نژاد اس نیوز ادارہ نے اپنے اس مضمون میں ”خراب سیبوں“ سے ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی کو تعبیر کیاہے۔اس سنسر کی وجہہ سے اسٹار آف میسور کو تین ماہ تک سرکاری اشتہارات نہیں ملیں گے۔

یہ کہانی شائع ہونے کے بعد نفرت انگیز تقریروں کے خلاف مہم چلانے والے ایک گروپ جو میڈیا کی ذمہ داری کی وکالت کرتا ہے نہ ایس او ایم کے ایڈیٹر ایم گویندا گوڑ اور اس وقت کے ایڈیٹر ان چیف کے بی گناپتی کے خلاف پی سی ائی سے شکایت کی تھی۔شکایت کے مطابق ”مذکورہ نیوز ایجنسی مذہبی سطح (مسلم) سماج کے تئیں نفرت کو فروغ دے رہی ہے او راکسارہی ہے۔

اس طرح یہ صحافت کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہوتی ہے کہ اس کے خلاف نفرت او رتشدد پھیلانے کے لئے انفرادی اعمال کو پوری کمیونٹی سے منسوب کیاجائے“۔

مذکورہ پی سی ائی نے پر ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی جس نے تمام متعلقہ فریقین سے سنوائی کی اور سنسر کے لئے اپنے سفارشات پیش کئے تھے۔

تحقیقاتی کمیٹی جو شکایت کردہ موکشا شرما اورجواب دہندگان راگھو اسوتھی کے وکلاء کو سننے کے بعد نتیجے کا پہنچی ہے نے ذکر کیاکہ”ممکن ہے کہ اداریہ کرونا وباء کے تناظر میں لکھا گیاہے مگر اس میں ایک کمیونٹی جو مسلمان ہیں انہیں نشانہ بنایاجانا ناگزیر ہے۔

اس میں مزید کہاگیا ہے کہ ”حالانکہ خصوصیت کے ساتھ کسی کمیونٹی کا نام نہیں لیاگیاہے‘ مگر مضمون کے بعض سطور میں اس کااشارہ ضرورملتا ہے“۔

مذکورہ کمیٹی نے نیوز پیپر کی جانب سے معافی نامہ قبول کرنے سے بھی انکار کردیا‘ جو 10اپریل2020میں پیش کیاگیاتھا‘ جو مذکورہ اداریہ کی اشاعت کے فور ی بعد کی تاریخ تھی۔

ان کایہ دعوی تھا کہ معافی نامہ”حقیقی“ نہیں تھا اور صرف نیوز پیپر کے دفتر کے اردگرد ہجوم کے اکٹھا ہونے کے نتیجے میں یہ اقدام کیاگیاتھا۔

پی سی ائی ہندوستان کی ایک قانونی اورفیصلہ ساز تنظیم ہے۔ اس کا قیام 1966میں آیاجو پریس کونسل ایکٹ1978کے تحت چلتا ہے۔دوسری جانب اسٹار آف میسور انگریزی روزنامہ ہے جسکی شروعات1978میں ہوئی تھی۔