مسلم اسکالرس نے کی رضوی کی مذمت‘ جہیز کی لعنت کے خلاف کام کرنے کا کیا اعلان

,

   

حیدرآباد۔علمائے نظامیہ‘ ایک تنظیم جس میں 135سالہ قدیم دینی درس گاہ سے اعلی تعلیم حاصل کی ہے‘ نے وشواہندو پریشد کو مدعو کیاہے تاکہ اسلام کے خلاف پائی جانے والی نااتفافیوں کو دور کیاجاسکے۔

علمائے نظامیہ اس بات کا بھی فیصلہ کیاہے کہ وہ جہیز کی مشق کو ختم کریں گے‘ جو مسلم سماج میں ناسور کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔

علمائے نظامیہ کے ایک سینئر رکن ڈاکٹر عبدالمجید نے استفسار کیاکہ”اسلام میں جہیز حرام ہے۔ پھر مسلمان کس طرح اس لعنت کے نرغے میں ہیں؟“۔

حیدرآباد میں جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ علمائے نظامیہ نے کہاکہ مسلم سماج کے خلاف نفرت کوہوا دینے کی کوشش مذکورہ وی ایچ پی کررہی ہے‘ وہ مسائل اٹھارہے ہیں جس کو ملک میں بہت پہلے حل کرلیاگیاہے۔

مجلس علمائے نظامیہ نے کہاکہ ”وسیم رضوی جس نے سپریم کورٹ میں ایک پی ائی ایل داخل کی اس کے پس منظر میں مسلمانوں کے خلاف احساس شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔

تب سے ہی وی ایچ پی بھی مسلمانوں اور ان کے مذہب کے خلاف اسی طرح کی لائن اختیار کئے ہوئے ہیں اس تنظیم کو ہم مدعو کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہمارے ساتھ بیٹھے اور متنازعہ مسائل پر بحث کرے“۔

مذکورہ تنظیم کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان میں با ت چیت اور دونوں کے درمیان میں ایک اتفاق قائم ہونے کی امید ہے۔

علمائے نظامیہ کے ایک نمائندے محمد جاوید نقشبندی نے وسیم رضوی اور وشواہندو پریشد دونوں کو تنقید کا نشانہ بنا یا ہے جس نے قرآن شریف کی آیتوں کو حذف کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ یہ دہشت گردی کو بڑھاوا دیتی ہیں۔

علمائے نظامیہ کے ایک سینئر نمائندے ڈاکٹر عبدالمجید نے کہاکہ بڑھتے اسلام فوبیا پر انہیں تشویش ہے اور کہاکہ ”اسلام سماجی مذہبی انصاف کا دین ہے۔ غیر جانبداری کے ساتھ جس نے بھی اسلامی تعلیمات کا مطالعہ کیاہے وہ جانتے ہیں حقیقی اسلام کیاہے اور وہ اسلام کی طرف راغب بھی ہوئے ہیں“۔


ڈاکٹر مجید نے وی ایچ پی کو مدعو کیا جس نے قرآن کی آیتوں پر اعتراض جتایاہے‘ تاکہ وہ ائیں اور دانشوارانہ گفتگو اس موضوع پر کر سکیں


جہیز کے متعلق اعلان
سید توفیق بخاری جنھوں نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا‘ کہاکہ جہیزکی لعنت کے خلاف شعور بیداری کے لئے تنظیم کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ جمعہ کے روز سے ملک بھر میں مساجد کے منبروں سے جہیز کی لعنت کے خلاف مہم شروع کی جائے گی“۔