مسلم گروپس نے جمعہ کے روز18مقامات پر گروگرام میں نماز ادا کرنے کا فیصلہ کیاہے

,

   

مساجد وں‘ مدرسوں اوروقف اراضیات سے قبضوں کو برخواست کرنے کی انتظامیہ سے اپیل کی گئی ہے۔
گروگرام۔گروگرام کے کھلے مقامات پر نما ز جمعہ ادا کرنے کے ضمن میں پیش ائے ایک بڑی تبدیلی میں مسلم نیشنل فورم اور گروگرام امام تنظیم کے علماؤں نے ضلع انتظامیہ کوپیر کے روز ایک یادواشت پیش کرتے ہوئے جمعہ کے کے روز مسجد‘ مدرسہ اور وقف بورڈ کے اراضی کے 12مقامات پر نماز ادا کرنے کا فیصلہ کیاہے وہیں انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ انتظامی فیس کی ادائیگی کے ذریعہ کچھ دنوں تک چھ مقامات پر بھی نماز ادا کرنے کی بات کہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر کوئی رکاوٹیں کھڑا کرے گا‘ مذکورہ مسلم نیشنل فورم اور امام آرگنائزیشن ان سے نمٹ لے گا۔ مقرر 12مقامات بشمول جامعہ مسجد صدر بازار‘ راجیو چوک‘ پٹوڈی چوک مسجد‘ سکیٹر57مسجد‘ ویلج چوما‘ شیتالا کالونی‘ شانتی نگر‘ اتل کاٹاریہ چوک‘ دیوی لال کالونی‘ سرائی الواردی مسجد‘ بادشاہ پور اور دار باری پور روڈ بادشاہ پور اس میں شامل ہیں۔

مذکورہ امام تنظیم نے ڈپٹی کمشنر کو پیش کئے گئے اپنی یادوشت میں کہاکہ وہ گروگرامن میں امن وہم آہنگی اور اس معاملے میں سیاست پر روک کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

مذکورہ امام آرگنائزیشن نے کہاکہ ”ہم نے فیصلہ کیاہے کہ جمعہ کے لئے 20مقامات کی پیش کش نہیں کی جائے۔ ہمیں جمعہ کی نماز کے لئے کچھ دنوں تک عارضی طور پر چھ مقامات کی ضرورت ہے اس کے لئے انتظامیہ کی جانب سے مقررکردہ فیس بھی ہم ادا کردیں گے۔ مذکورہ تنظیم نے ضلع انتظامیہ کو مقرر علمائے پر مشتمل دستاویزات بھی پیش کردئے ہیں“۔

مسلم نیشنل فورم کے کنویر خورشید رزاق نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”ہم نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے وہ مساجد‘ مدرسوں او روقف اراضیا ت کے قبضے ہٹائے تاکہ پرامن انداز میں نماز ادا کی جاسکے“۔

سنیوکت ہندو سنگھرش سمیتی بھی ضلع انتظامیہ سے بات چیت میں مصروف ہے کی مانگ ہے کہ مسلم اکثریت والے علاقوں کے پڑوس میں کھلے مقامات کے باہر مسلمانوں کونماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے۔

دائیں بازو گروپ کے ایک رکن راجیو متل نے ائی اے این ایس کو بتایا ک ”ایس ایچ ایس ایس او رگروگرام امام آرگنائزیشن نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ میں ملاقات کی اور فیصلہ کیاہے کہ جمعہ کی نماز12مقامات پر ادا کریں‘وہیں ضلع انتظامیہ کی جانب سے دیکھ بھال کے لئے مقرر کی جانے والی فیس ادا کرتے ہوئے چھ مقامات پر نماز ادا کی جائے گی“۔