مشکل سوالات پرکانگریس کا ایک ہی جواب ’ہوا تو ہوا‘

   

متعدد اسکامس میں کانگریس ہمیشہ یہی کہتی رہی، وزیراعظم مودی کا انتخابی ریالی سے خطاب

رتلام، 13 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج مسلسل دوسرے دن مدھیہ پردیش میں اپنے دورے کے دوران کانگریس لیڈر سام پٹروڈا کے حالیہ بیان ’ہوا تو ہوا‘ کے سلسلے میں پارٹی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے پاس ہر مشکل سوال کا بس یہ ہی جواب ہے ۔ مودی رتلام پارلیمانی حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی امیدوار جی ایس ڈامور کی حمایت میں یہاں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس دوران انہوں نے رتلام کے رہنے والے شہید لیفٹیننٹ دھرمیندر سنگھ کویاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دنوں آئی این ایس وکرمادتیہ پر لگی آگ کو بجھانے کے دوران اپنی جان نثار کر دی۔اسی تناظر میں وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف یہاں کے بیٹے نے ملک کے لئے اپنی جان نثار کر دی اور دوسری طرف کانگریس کا نامدار کنبہ پکنک کے لئے ملک کے جنگی جہاز کا استعمال کرتا ہے اور سوال اٹھنے پر بے شرمی سے کہتے ہیں کہ ہوا تو ہوا۔اسی کڑی میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کے پاس بوفورس، آبدوز، ہیلی کاپٹر، بھوپال گیس سانحہ، دولت مشترکہ کھیل ، 2 جی اور کوئلہ گھپلے پر بھی صرف یہی جواب ہے کہ ’ہوا تو ہوا‘۔وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کے اس نظریے کے جواب میں اب ملک کہہ رہا ہے کہ ‘اب بہت ہوا’۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی کنبہ پروری ، نسل پرستی، غریبوں کے ساتھ بھدا مذاق اور دہشت گردی اب بہت ہوا۔ کانگریس کو بھارت ماتا کی جے بولنے سے بھی پریشانی ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نامدار کی تقریر کا آغاز غیر مہذب الفاظ سے ہوتا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ملک ’ گالی بھگتی ‘ سے چلے گا یا’ دیش بھگتی ‘ سے ۔