چندی گڑھ۔ بی ایس ایف سے برطرف ہونے والی جوان تیج بہادر یادو جس نے چیف منسٹر منوہر لال کھٹر کے مقابلے میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا اورشکست کھائی تھی‘ نے جے جے پی سے یہ کہتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کردیا کہ ان کے صدر دوشنت چوٹالہ رائے دہندوں کو دھوکہ دے کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کی ہے۔
جے جے پی سے مستعفی ہونے کی وجوہات بتاتے ہوئے یادو نے کہاکہ ”بی جے پی کے خلاف جے جے پی نے الیکشن لڑا اور دس سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔
دوشنت نے بی جے پی الیکشن کے دوران شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اب ہریانہ کی عوام کو بی جے پی سے ہاتھ ملاکر دھوکہ دیاہے“۔
کھٹر نے کرنال سے کانگریس امیدوار ترولچن سنگھ کو 45188ووٹوں سے شکست دے کر جیت حاصل کی ہے جبکہ یادو کو3175ووٹ ملے تھے۔
مذکورہ جے جے پی نے ہریانہ اسمبلی الیکشن میں د س سیٹوں پر جیت حاصل کی اور بی جے پی جو اکثریت تک رسائی میں ناکام رہی اس کو اپنی حمایت پیش کی جس کی وجہہ سے ریاست میں دوبارہ بی جے پی برسراقتدار ائی ہے۔
سال2017میں یادو کو بی ایس ایف سے غیرمعیاری کھانے کی فراہمی پر مشتمل شکایت کا ایک ویڈیو پوسٹ کرنے پر برطرف کردیاگیاتھا