مغربی دہلی کے رکن پارلیمنٹ نے ’سرکاری اراضی‘ پر مساجد کی فہرست ایل جی کو پیش کی۔

,

   

پچھلے ماہ ورما نے ایل جی کو اس الزام کے ساتھ مکتوب روانہ کیاتھا کہ ان کے حلقے میں ”سرکاری اراضیات پر تیزی کے ساتھ“سڑک کے کنارے اور خالی جگہوں پر مساجد اور قبرستانوں کا فروغ ہوا ہے اور مانگ کی کہ اس معاملے میں فوری کاروائی کی جائے۔

نئی دہلی۔پچھلے ماہ ورما نے ایل جی کو اس الزام کے ساتھ مکتوب روانہ کیاتھا کہ ان کے حلقے میں ”سرکاری اراضیات پر تیزی کے ساتھ“سڑک کے کنارے اور خالی جگہوں پر مساجد اور قبرستانوں کا فروغ ہوا ہے اور مانگ کی کہ اس معاملے میں فوری کاروائی کی جائے۔

بیجل کو دئے گئے میمورنڈم میں مذکورہ ایم پی نے کہاکہ انہوں نے ذاتی طور پرایسے علاقوں میں سروے کرایا ہے

جہاں پر قبرستان او رمساجد ہیں جو دہلی اربن شیلٹر ایمپورومنٹ بورڈ(ڈی یو ایس ائی بی)‘ گرام سبھا‘ فلوڈ ڈپارٹمنٹ‘ دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ڈی ڈی اے) او رمیونسپل کارپوریشنوں کی اراضیات پر ہیں۔

انہوں نے مبینہ طو رپر کہاکہ یہ اراضیات کمیونٹیوں کی سہولتوں جیسے پارکس اور عوامی بیت الخلاؤں کے لئے ہے۔

ورما نے اپنے میمورنڈم میں کیاہے کہ ”یہ پچھلے 20سالوں میں انجام دیاگیاکام ہے اور میرے سروے میں یہ جانکاری ملی ہے کہ 54واقعات مساجد اورقبرستان کے لئے غیر قانونی قبضوں کی شناخت کی گئی ہے جو مغربی دہلی حلقہ او ردہلی کے دیگر حصوں میں ہے“۔

ورما نے مزیدکہاکہ ”متعلقہ ضلع انتظامیہ او رمندرجہ بالا محکموں کے تمام سربراہان کی ایک کمیٹی کی تشکیل پر دوبارہ زوردیاجارہا ہے تاکہ اس قسم کے مبینہ غیر قانونی قبضوں کے متعلق سروے کرایاجاسکے“۔

ورما کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ معمولی کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے ایل جے نے اس معاملے پر جلد از جلد ”تمام عہدیداروں کو رپورٹ پیش کرنے“ کا حکم دیاہے۔بارہا کوششوں کے باوجود ایل جے دفتر سے کوئی جواب اب تک نہیں ملا۔