ملک، امبیڈکر کے مگر بی جے پی ناگپور کے آئین میں یقین رکھتی ہے: سنجے سنگھ

,

   

رانچی میں انڈیا الائنس کی مہا ریالی ، بی جے پی پر شدید کر تنقید

رانچی: لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی زور و شور سے جاری مہم کے درمیان جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں انڈیا الائنس کی ’الگلان ریالی‘ میں اپوزیشن کے قائدین نے بی جے پی پر شدید تنقید کی ہے۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بی جے پی پر سخت نشانہ لگایا۔سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی آئین میں تبدیلی چاہتی ہے۔ ملک بابا صاحب کے آئین کو مانتا ہے جبکہ بی جے پی ناگپور کے آئین میں یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کہتے ہیں کہ وہ ایک بھی بدعنوان شخص کو نہیں چھوڑیں گے۔ ایسا وہ یہ اس لیے کہتے ہیں کہ وہ تمام لیڈروں کو بی جے پی میں شامل کریں گے۔عآپ کے لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی نے مہنگائی کو آسمان پر پہنچا دیا ہے اور بے روزگاری کو تاریخی ریکارڈ تک۔ مرکزی حکومت جھارکھنڈ کی بجلی بنگلہ دیش کو دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج مرکزی حکومت اور بی جے پی نے گوتم اڈانی کو سب کچھ دے دیا ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ جب بی جے پی لیڈر بدعنوانی پر بات کرتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے اسامہ بن لادن اور ڈاکو گبر سنگھ کرپشن پر اپدیش (درس) دے رہے ہوں۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ میں 6 ماہ جیل میں رہا ہوں۔ پوری پارٹی کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ ہیمنت سورین کو جیل میں ڈال دیا گیا اور برسا منڈا کے پیروکاروں کو جیل سے ڈرا رہے ہیں۔ جنگل میں رہ کر اپنے حقوق کی لڑائی لڑنے والوں کو جیل سے ڈرانے کی کوشش مت کیجئے۔انڈیا بلاک کی مہا ریالی میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ‘ اروند کجریوال کی اہلیہ سنیتا کجریوال‘ ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین ‘ شیو سینا کی پرینکا چترویدی‘ تیجسوی یادواور دوسرے شریک تھے۔