ملک بھر میں نقد رقمی لین دین اور کرنسی کے چلن میں اضافہ

   

آمدنی میں کمی کے بعد لوگ جمع پونجی خرچ کرنے پر مجبور ۔ طویل لاک ڈاون سے حالات میں ابتری کا اندیشہ
حیدرآباد۔ملک بھر میں نقد رقمی لین دین اور کرنسی نوٹوں کے چلن میں اضافہ ہوا ہے ۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں کورونا لاک ڈاؤن اور وباء کی صورتحال کے سبب جن شہریوں نے احتیاطی طور پر نقد رقم جمع کررکھی تھی وہ بازار میں آنے لگی ہے اور نقد کرنسی کے چلن میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ کرنسی کے چلن میںسال 2020-21کے دوران علی الترتیب 16.8فیصد و 7.2فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2019-20 میں بینک کرنسی نوٹ 14.7فیصد اور 6.6 فیصد چلن میں تھے لیکن اندرون ایک برس اس میں نمایاں اضافہ ہوا ۔31مارچ 2021 تک 500 اور 2000کے جملہ کرنسی نوٹوں کی تعداد میں سے مجموعی اعتبار سے 85.7 فیصد کرنسی نوٹ چلن میں رہے جبکہ 31 مارچ 2020 کے اعداد و شمار کے مطابق 2000اور 500کے 83.4فیصد کرنسی نوٹ چلن میں تھے۔ماہرین اور عہدیداروں کے مطابق کورونا وباء طویل ہونے سے شہریوں کی جانب سے نقد جمع بندی خرچ کی جانے لگی ہے جس کی وجہ سے بازار میں کرنسی چلن میں اضافہ ہوا اور کہا جار ہاہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران یہ سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ جن لوگوں نے مشکل وقت کیلئے جمع بندی کررکھی تھیں ان کی جانب سے نقد رقم بازار میں لائی جا رہی ہے ۔ اگر وباء اور لاک ڈاؤن جاری رہیں تو حالات مزید ابتر ہوجائیں گے۔ آر بی آئی عہدیداروں نے رپورٹ میں تذکرہ کیا کہ عوام کی جانب سے جمع رقومات بازار میں آنے لگی ہیں جس کی وجہ سے کرنسی کے چلن میں استحکام نظر آرہا ہے لیکن اگر مسلسل یہی صورتحال رہے تو جن شہریوں کی جانب سے جمع بندی کی جایا کرتی تھی وہ اخراجات کے بعد اپنی جمع دولت سے محروم ہوجائیں گے۔