ملک جاننا چاہتا ہے نتیا نند کا ملک کونسا ہے۔

,

   

بنگلورو۔مذکورہ بیدادی آشرم جہاں پر خود ساختہ سوامی نتیا نند جس کے خلاف بچوں کو غیرقانونی محروس رکھنے کاالزام ہے اور عصمت ریزی کا ایک معاملے میں اس پر چارج شیٹ بھی داخل کی گئی ہے‘ اس کا بیدادی آشرم مجموعی طور پر خالی رہا اور ہم لوگ جو یومیہ امور انجام دیتے ہیں وہ غائب رہے۔

وہیں پولیس مسلسل اس کی تلاش کررہی ہے اور ایسی خبریں مل رہی ہیں کہ اس نے ایک ہندو ملک کیلاسہ تشکیل دیا ہے جس کا اپنا جھنڈہ ہے اور سیاسی اجارہ داری بھی چل رہی ہے‘ جو ایکویڈار کے قریب جزیرہ پر واقع ہے۔

کیلاسہ کی ویب سائیڈ کے مطابق ”ایک ملک جس کی کوئی سرحد نہیں ہے جس کی تشکیل دنیا بھر سے بیدخل کئے گئے ہندولوں نے کی ہے جس کو پوری صداقت کے ساتھ وہ اپنے ہندوازم کی عمل کو جاری رکھنے سے ان کے ملک میں حق سے محروم کردیاگیا ہے“۔

اس میں کہاگیا ہے کہ”کیلاسہ کو صرف اس لئے نہیں بنایاگیا ہے کہ سناتھن ہندو دھرما کو حفاظت اور بازیابی کی جائے اور اس کو سارے دنیاکے ساتھ بانٹا جائے‘ مگر یہ بھی ہونے والے حملوں کی کہانیوں سے دنیاکو واقف کروایاجائے“۔

مذکورہ ملک کا اپنا ترنگا ہے جس میں پراماشیو اور نندی جس کو ’ریشب دھوج‘ کہاجاتا ہے۔انگریزی‘ سنسکرت اورتامل اس کی مرکزی زبانیں ہیں۔

مذکورہ نئے ملک کی حکومت جس کے مختلف محکمہ ہیں جیسے ہوم لینڈ سکیورٹی‘ دفاع‘ ٹریژری‘ کامرس‘ ہاوزن‘ ہیومن ریسوس اور تعلیم ہیں۔ درایں اثناء پولیس کو اب بھی نہیں معلوم ہے کہ نتیا نند کہاں پر ہے۔

بیدادی آشرم میں ہی مذکورہ خودساختہ سوامی کا پہلا اسکینڈل سال2010میں منظرعام پر آیاتھا۔

ایک اداکارہ کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں اس کا ایک ویڈیوتقریبا اٹھ سال قبل وائیرل ہوا تھا۔ ایک سال بھی پھر وہ دوبارہ نئے اوتار میں منظرعام پر آیاتھا۔

مہرون رنگ کا کرتا‘ موچھ داڑھی کے ساتھ۔ ہاتھوں میں ترشول او رموتیوں کاہار۔ پچھلے ماہ ایک ایف ائی آر نتیا نند کے خلاف دو لڑکیوں کے احمد آباد میں آشرم سے لاپتہ ہونے کے بعد درج کیاگیاتھا۔

اس پر بچوں کے غلط طریقے سے محروس رکھنے او ر اغوا کرنے کے بھی الزامات ہیں تاکہ آشرم چلانے کے لئے اپنے فالورس سے رقم اکٹھا کرسکے