ملک کی آزادی میں مسلم مجاہدین کا کردارسید عبیدالرحمن کی شاندار انگریزی کتاب

   

محمد ریاض احمد
جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کا اہم کردار رہا۔ مسلم مجاہدین آزادی نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہوئے ہندوستان کو انگریزوں کے تسلط و غلامی سے آزادی دلائی۔ 200 سال کے قبضہ کے دوران برطانوی سامراج نے ہندوستان کو جسے ساری دنیا میں ’’سونے کی چڑیا‘‘ کہا جاتا تھا، دل کھول کر لوٹا اور ایک عظیم دولت مند ملک کو کنگال کردیا۔ بے شمار مسلم مجاہدین آزادی نے جہاں اپنے سر کٹاکر مادر وطن کے تئیں اپنے فریضہ کو ادا کیا، وہیں کثیر تعدا د میں علماء و مشائخین نے تختہ دار پر چڑھ کر اپنی جانوں کو ملک کی آزادی کیلئے نچھاور کردیا۔ ایسے ہزاروں مسلم مجاہدین آزادی بھی گذرے ہیں جو کالے پانی انڈومان نکوبار کی سزا سے لے کر ملک کے کونے کونے میں خصوصی طور پر قائم جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں اور انگریزوں کے مظالم برداشت کرکے یہ بتا دیا کہ ملک کے عزت و وقار اس کے تحفظ پر جب جب دشمن کی نظر بد پڑے گی تب ہم ہی کبھی بہادر شاہ ظفر تو کبھی مولوی احمد اللہ کی شکل میں کبھی شیخ الہند مولانا محمود الحسن، مولانا ابوالکلام آزاد، حکیم اجمل خاں، مولانا حسرت موہانی، مولانا قاسم نانوتوی، مولانا رحمن اللہ کیرانویؒ ، مولوی لیاقت علی ، علامہ فضل حق خیرہ آبادی، مفتی صدر الدین خاںآزردہ، مولوی محمد جعفر تھانیسروی، مولانا محمد علی جوہر، مولانا منت اللہ رحمانی، مولوی محمد باقر، خان عبدالغفار خاں، اشفاق اللہ خاں، مولانا رشید احمد گنگوہی، مولانا انور شاہ کشمیری ، مولانا حسین احمد مدنی، آصف علی، ارونا آصف علی (کلثوم زمانی)، مولوی علاء الدین حیدر، عابد حسین سفرانی اور بیگم نصرت محل جیسی عظیم ہستیوں کی شکل میں منظر عام پر آکر انگریزوں کا مقابلہ کیا۔ برصغیر کی تاریخ اس منظر کو کبھی نہیں بھلا پائے گی، جب سراج الدولہ نے انگریزوں سے مقابلہ میں اپنوں کی غداری کے باعث جام شہادت نوش کیا۔ تاریخ نے اس منظر کو کبھی اپنے ذہن و قلب میں محفوظ کرلیا ہے۔ جب شیر میسور حضرت ٹیپو سلطان کو شہید کرکے انگریز اس بات کا جشن منا رہے تھے کہ ہم نے ایک دلیر، جانباز، شیردل، محب وطن اس فرزند ہند کو اپنے راستے سے ہٹا دیا جس کا مقصد حیات ہی ہمیں (انگریزوں) کو اس ملک سے نکال باہر کرنا تھا۔ بہرحال ملک کی آزادی کے 70 سال میں ہی انگریزوں کے چھوڑے ہوئے دلالوں نے ہندوستان، اس کی گنگا جمنی تہذیب ، ہندو۔ مسلم اتحاد ، یہاں کی انسانیت نوازی ، غرض ہمارے وطن عزیز کی عظیم روایات کو پامال کردیا۔ ایسے میں دہلی سے اُٹھے ایک نوجوان مورخ ، محقق اور صحافی سید عبید الرحمن نے انگریزی زبان میں نئی نسل کو مسلم مجاہدین آزادی کی قربانیوں سے واقف کروانے کا بیڑہ اُٹھایا اور اس کام میں انہیں اللہ عزوجل نے بڑی کامیابی بھی عطا کی۔ انہوں نے بہت ہی گہرائی کے ساتھ مسلم مجاہدین آزادی کے بارے میں تحقیق کی۔ ملک کے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور پھر ان کے قلم کی سیاہی سے نکلے بیباک الفاظ نے بلالحاظ مذہب و ملت، رنگ و نسل، ذات پات تمام ہندوستانیوں کے قلوب سے نکلنے والے جملوں کی شکل اختیار کی اور پھر ان جملوں سے 617 صفحات پر مشتمل کتاب Biographical Encyclopedia of Indian Muslim Freedom Fighters کی تخلیق ہوئی جس میں سید عبید الرحمن نے بڑی تفصیل سے اور خوبصورت انداز میں 125 مسلم مجاہدین آزادی کی قربانیوں، ان کے کارناموں اور انگریزوں کے خلاف جدوجہد کو پیش کیا۔ اپنی اس غیرمعمولی کتاب کو انہوں نے اپنے والد مرحوم سید یوسف علی کو معنون کیا ہے۔ سید عبیدالرحمن ہندوستان ٹائمس ، دی اکنامک ٹائمس ، Sify نیوز کلک ، عرب نیوز ، دی کوئنٹ اور بے شمار اخبارات و نیوز پورٹلس کیلئے مضامین بھی لکھتے ہیں۔ انہیں عامر اللہ خاں ریسرچ ڈائریکٹر سی ڈی بی پی نے زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے Encyllopaedic قرار دیا جبکہ نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں نے بھی ان کے اس غیرمعمولی کام کی ستائش کی۔ جادھوپور یونیورسٹی کے صدر شعبہ تاریخ پروفیسر سوچیتنا چٹوپادھیائے کے مطابق سید عبیدالرحمن نے غدر سے لے کر 1947ء تک تحریک آزادی میں مسلمانوں کے کردار کو نمایاں انداز میں پیش کیا ہے اور خاص طور پر ان کی یہ انگریزی کتاب ہماری نوجوان نسل کو اس ملک کیلئے مسلمانوں نے جو قربانیاں دی تھیں، اس بارے میں واقف کروائے گی۔ واضح رہے کہ ٹائٹل آرٹ رفسیدہ سید کا ہے دیدہ ٔ زیب ، سرورق پر استاد احمد لاہوری کے تعمیر کردہ تاریخی لال قلعہ کی تصویر قارئین کو اپنی سمت کھینچتی دکھائی دیتی ہے۔ اس کتاب میں سید عبیدالرحمن نے یہ بھی بتایا کہ تحریک آزادی کی قیادت کرنے والی کانگریس کے 9 صدور مسلم تھے۔ مصنف نے اپنی کتاب میں شکاگو کے ممتاز ریورولوجسٹ ڈاکٹر خورشید ملک، شفیق آر مہاجر، عرفان فرنیچر والا، عامر سید احمد خاں ، حنا ناز اور محمد اظہرالدین کے بطور خاص حوالے دیتے ہوئے ان سے اظہار تشکر کیا۔ بہرحال گولڈن میڈیا پبلیکشن جامعہ نگر، نئی دہلی اس معلوماتی کتاب کے پبلیشرہیں۔ ہندوستان میں اس کی قیمت 1195 روپئے اور دنیا کے دوسرے ملکوں میں 75 ڈالرس مقرر کی گئی ہے۔ یہ کتاب حقیقت میں نئی نسل کو مسلم مجاہدین آزادی کے کارناموں سے واقف کروانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ مصنف سے اس نمبر 9818327767پرربط پیدا کیا جاسکتا ہے۔