ملک کے شہری علاقوں کے عوام کو خشک چشمی مرض کا خطرہ لاحق

   

بینائی سے بھی محرومی ممکن ، مرض کے ابتداء میں ہی علاج کی ضرورت
حیدرآباد۔یکم‘مارچ(سیاست نیوز) ملک کے شہری علاقو ںمیں رہنے والوں کی آنکھوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور شہری علاقوں میں زندگی بسر کرنے والوں کی آنکھیں خشک چشمی کے مرض میں مبتلاء ہونے لگی ہیں ۔ سال 2030تک ملک کی 50 فیصد شہری آبادی اس شدید مرض میں مبتلاء ہوسکتی ہے جس میں بینائی سے محرومی کا بھی خدشہ ہے۔ شہر حیدرآباد کے معروف دواخانہ برائے چشم ایل وی پرساد آئی انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق ہندستان کے شہری علاقوں میں زندگی گذارنے والوں میں بینائی سے محرومی تک لیجانے والی یہ سنگین بیماری تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے اور اس بیماری کو روکنے کیلئے تاحال کوئی اقدامات نہیں کئے جا سکے ہیں ۔ خشک چشمی کے مرض میں مبتلاء افراد کا فوری علاج نہ کیا جائے تو ان کی آنکھوں کے ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہونے لگتا ہے اور اگر بروقت اقدامات نہ کئے جائیں تو بتدریج بینائی دھندلی ہونے لگتی ہے اسی لئے شہری علاقو ںمیں رہنے والوں کو بینائی میں پیدا ہونے والی مسائل سے نمٹنے کے لئے مختصر مدت میں ماہرین امراض چشم سے مشاورت کرتی رہنی چاہئے ۔ ڈاکٹر سایان باسو اور ڈاکٹر انٹونی ویپن داس کی جانب سے کی گئی اس مشترکہ تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ خشک چشمی کے اس مرض سے صرف بینائی متاثر نہیں ہوتی بلکہ مریض کے مزاج میں بھی تغیرات ریکارڈ کئے جانے لگتے ہیں اور انہیں اختلاج کے علاوہ دیگر امراض کی شکایات پیدا ہونے لگتی ہیں۔ڈاکٹر باسو نے بتایا کہ شہر حیدرآباد کے علاوہ ملک کے دیگر شہری علاقوں میں کی گئی اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہرخشک چشمی کا علاج فوری شروع کئے جانے کی صورت میں مریض کی بینائی کو بتدریج بہتر بنایا جا سکتا ہے لیکن اسی صورت میں یہ ممکن ہے جب اس مرض کی نشاندہی ابتداء میں ہی کی جائے ۔