ممبئی میں سی اے اے ،این آر سی، این پی آر کیخلاف مہا مورچہ کااحتجاج

,

   

٭ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کیخلاف زبردست نعرے بازی
٭ فیض کی مشہور نظم ’’ہم دیکھیں گے‘‘ پڑھی گئی
٭ آزاد میدان میں سروں کا سمندر ، خاتون احتجاجیوں کی کثرت

ممبئی۔ 15 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ہزاروں افراد جن میں خواتین کی بڑی تعداد شامل رہی، آج یہاں آزاد میدان پر جمع ہوئے اور سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف آواز اٹھائی۔ احتجاجیوں نے اُردو کے مشہور شاعر فیض احمد فیضؔ ’’ہم دیکھیں گے‘‘ پڑھی اور وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔ مہا مورچہ احتجاج کا اہتمام شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، مجوزہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف نیشنل الائینس کے مہاراشٹرا چیاپٹر نے کیا۔ آزاد میدان پہنچ کر احتجاج میں حصہ لینے والوں میں نہ صرف ممبئی بلکہ مضافاتی حصوں نوی ممبئی، تھانے کے ساتھ ساتھ مہاراشٹرا کے دیگر حصوں کے بھی لوگ شامل ہیں۔ ترنگا لہراتے ہوئے اور اپنے ہاتھوں میں سی اے اے اور این آر سی، این پی آر کے مذمتی بیانرس تھامے ہوئے احتجاجیوں نے ’’مودی، شاہ سے آزادی‘‘ اور ’’سی اے اے اور این آر سی سے آزادی‘‘ جیسے نعرے بلند کئے۔ احتجاجیوں نے این پی آر عمل یا کوئی دیگر متنازعہ اقدام کیلئے کوئی بھی دستاویزات نہ دکھانے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدیوں سے ہندوستان کے شہری ہیں۔ اس موقع پر سی اے اے اے، این آر سی، این پی آر سسٹم کے خلاف قراردادیں منظور کی گئیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نئے قانون شہریت کو پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن میں منسوخ کردیا جائے۔ آزاد میدان کے اسٹیج پر مقررین نے فیض کی نظم ’’ہم دیکھیں گے‘‘ پڑھی جو حالیہ عرصہ میں ملک بھر میں مخالف سی اے اے احتجاجوں کا عملاً نعرہ بن چکی ہے۔ خواتین نے نعرے لگائے کہ ہم بیٹیاں ہیں جھانسی کی رانی کی۔ احتجاج کے کنوینر جسٹس ریٹائرڈ کولسے پاٹل، سماج جہدکار تیستا سیتلواد، سشانت سنگھ، سماج وادی پارٹی لیڈر ابو عاصم اعظمی و دیگر موجود تھے۔