ممبئی کے خلاف آج دہلی ایک اہم کامیابی کیلئے کوشاں

   

نئی دہلی۔ رشبھ پنت کی شاندار بیٹنگ اور متاثر کن قیادت سے تقویت پانے والی والی دہلی کیپٹلس کا مقصد آئی پی ایل پوائنٹس ٹیبل میں اپنی اوپرکی جانب پیشقدمی کو جاری رکھنا ہے جب وہ ہفتہ کو یہاں ایک متزلزل ممبئی انڈینز سے مقابلہ کریں گے۔ دہلی کیپٹلز نے اب تک ایک ملے جلے سیزن کو برداشت کیا ہے، جس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ بھی ہے اور شرمناک شکستوں کا سامنا بھی ہے۔ لیکن پچھلے چار میچوں میں تین فتوحات نے انہیں چھٹے نمبر پر چڑھنے میں مدد کی ہے اورممبئی انڈینز کے خلاف جیت پلے آف مقام پر ان کے دعوے کو مضبوط کردے گی۔ دوسری طرف روایتی ایک مایوس کن آغاز کے بعد ممبئی انڈینز نے اپنے گزشتہ چار میچوں میں تین فتوحات کے ساتھ واپسی کی لیکن راجستھان رائلزکے ذریعہ نو وکٹوں کی جامع شکست نے ان کی بحالی کو ختم کردیا۔ وہ پوائنٹس ٹیبل پر آٹھویں نمبر پر ہیں اور وہ ایک اور شکست برداشت نہیں کر سکتے۔ ڈی سی کا سب سے بڑا مثبت پہلو بلاشبہ کپتان رشبھ پنت کی فارم ہے، جو ہر مقابلے کے ساتھ بہتر ہوتی دکھائی دیتی ہے۔ وہ اسٹمپ کے پیچھے تیز نظر آرہا ہے اور لگتا ہے کہ وہ آزادی کے ساتھ بیٹنگ کررہا ہے۔ چہارشنبہ کوگجرات ٹائٹنز کے خلاف میچ جیتنے والی ناقابل شکست اننگز کے دوران وہ اپنی بہترین کارکردگی پر تھے۔ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ سنجو سیمسن، دنیش کارتک اور ایشان کشن جیسے کھلاڑیوں کی سخت مسابقت کے باوجود ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں پنت سب سے آگے نظرآرہے ہیں۔ جیک فریزر۔ میک گرک میں، ڈی سی کو ایک قابل ٹاپ آرڈر بیٹر ملا ہے جو پاور پلے کا فائدہ اٹھا سکتا ہے لیکن اوپنر پرتھوی شا سے زیادہ توقع کی جاتی ہے، اس لیے کہ اس کی واحد ذمہ داری بیٹنگ کرنا ہے کیونکہ اسے امپیکٹ متبادل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ڈیوڈ وارنر پچھلا مقابلہ کھو بیٹھے، شائی ہوپ کو وارنر کے مقام پر ٹیم میں شامل کیا گیا تھا وہ موقع سے فائدہ نہیں اٹھا سکے اور تجربہ کار آسٹریلوی کھلاڑی وارنرکو پلیئنگ الیون میں واپس لایا جا سکتا ہے۔ ٹرسٹن اسٹبس نے بار بار ثابت کیا ہے کہ وہ بیٹ سے فائدہ مند ہوسکتے ہیں جب کہ اکشر پٹیل نے بھی اپنی بیٹنگ مہارت کا مظاہرہ کیا جب وہ جی ٹی کے خلاف چار رنزکی جیت میں اوپری نمبر پر بیٹنگ کی تھی ۔ کلدیپ یادو اور اکشر کی اسپن جوڑی نے کفایتی بولنگ کی ہے لیکن دہلی کے فاسٹ بولنگ شعبہ کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ فاسٹ بولر اینریچ نورٹجے کا سیزن بھولنے والا نہیں ہے اور اس نے 13.36 پر رنز دیے ہیں جو دہلی کے لیے ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ خلیل احمد، مکیش کمار اور ایشانت شرما کی طرح زخم کا شکار ہیں ۔ انہیں ایم آئی بیٹروں نے کافی پریشان کیا ہے ، جو سیزن کے شروع میں 234/5 بنائے اور ڈی سی اسی طرح کی کارکردگی سے ہوشیار رہے گا۔ ممبئی کے لیے روہت شرما، سوریا کمار یادیو اور تلک ورما نے رنز بنائے ہیں لیکن ان سب نے درمیان میں فارم پایا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ٹم ڈیوڈ، ایشان کشن اور کپتان ہاردک پانڈیا جیسے کھلاڑیوں کا بڑا حصہ ہو۔ اگرچہ بیٹنگ کا شعبہ کبھی کبھار اچھا لگتا ہے، لیکن بولنگ تشویش کا ایک بڑا سبب بنی ہوئی ہے۔ جسپریت بمراہ متوقع طور پر ایم آئی کے بہترین بولر رہے ہیں۔ انہوں نے 6.37 کے اکانومی سے 13 وکٹوں کے ساتھ بولنگ شعبہ کی قیادت کی ہے۔ نیا اضافہ جیرالڈ کوٹزی اپنے پہلے آئی پی ایل میں ملے جلے رہے ہیں۔ اگرچہ اس کی اکانومی 10.10 ہے، لیکن جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولر نے آٹھ میچوں میں12 وکٹیں حاصل کیں۔ان دو فاسٹ بولروںکو چھوڑ کر ممبئی کی بولنگ نے مایوس کیا ہے۔ورلڈ کپ کے تناظر میں کپتان ہاردک پانڈیا کا بہتر مظاہرہ کرنا ضروری ہوگا ۔