ممبئی ہائی کورٹ میں دائر پی ائی ایل میں راج ٹھاکرے کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے پر زور

,

   

ممبئی۔ ایک سماجی جہدکار نے جمعرات کے روم ممبئی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ (پی ائی یل) کی درخواست دائرکرتے ہوئے مہارشٹرا نو نرمان سینا صدر راج ٹھاکرے کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی مانگ کی ہے اور خلل پید ا کرنے والی ان کی کوششوں کو روکنے ان کی حمل ونقل کو محد و دکرنے کی بھی گوہار لگائی ہے

۔ہندوستان مخالف بدعنوانی کے صدر ہیمنت پٹیل نے یہ پی ائی ایل دائر کی ہے‘ اورزوردیا کہ مساجد پر سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے اور دوہری آواز میں ’اذان‘ کے جواب میں ہنوما ن چالیسا پڑھنے کے معاملے پر راج ٹھاکری کے خلاف ایف ائی آر کا زوردیا۔پٹیل نے کہاکہ یکم مئی کے روز راج ٹھاکرے نے انتباہ دیا تھا کہ اگر لاؤڈاسپیکرس مساجد سے 4مئی تک نہیں نکالے گئے تو پھر ان کے کارکنان ہنومان چالیسا چلائیں گے‘بعدازاں اس کے لئے اورنگ آباد پولیس نے ان پر مقدمہ درج کیا تھا۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایم این ایس سربراہ پر امن کو درہم برہم کرنے کی کوشش کے لئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدرشراد پوار کو ”مخالف ہندو“ ہونے کا مورد الزام ٹہرایا اور ذات پات کی سیاست کو بحال کرنے کا الزام بھی لگایاہے۔

مذکورہ ائیاے سی سربراہ نے کہاکہ جبکہ اورنگ اباد پولیس نے راج ٹھاکرے پر معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاہے‘ جبکہ کمیونٹیوں کے درمیان میں امن او رہم آہنگی کو متاثر کرنے والے ان کے اشتعال انگیز بیا نات دینے پر غداری کا مقدمہ درج نہیں کیاہے۔

اسی کے مطابق پٹیل نے ممبئی ہائی کورٹ سے عوامی پریشانی‘ امن کی خلاف ورزی اور بڑی عوامی مفادمیں بغاوت کے الزامات کے لئے تحقیقات کا حکم دیا اور ایف ائی آر درج کرنے مناسب ہدایتیں جاری کرنے کی گوہار لگائی ہے۔

انہوں عدالت پر اس بات کا بھی زوردیاکہ راج ٹھاکرے کو میڈیاکانفرنسیں کرنے‘ مساجد پر سے لاؤڈ اسپیکر س ہٹانے کے لئے مختلف مقامات کا دورہ کرتے ہوئے پروپگنڈہ کرنے او رجواب میں ہنوما ن چالیسا بجانے سے روکا جائے