ممتا نے کیا احتجاج کا اعلان‘ ٹی ایم سی نے کہاکہ حکومت نے ساری دنیا میں ملک کو کیاشرمندہ

,

   

ممتا بنرجی نے اعلان کیاہے کہ ٹی ایم سی اتوار کے روز سے احتجاجی مظاہروں کی شروعات کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ”تمام سیاسی جماعتیں سوائے بی جے پی کے اس احتجاج میں قابل قبول ہیں“

نئی دہلی/کلکتہ۔یہاں تک کہ اب مغربی بنگال کی چیف منسٹر م ممتا بنرجی نے بھی نئے شہریت قانون کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کا اعلان کردیاہے‘ ان کی پارٹی ٹی ایم سی نے اعلان کیاہے کہ مرکزی حکومت نے ”بین الاقوامی سطح پر ملک کو شرمندہ کیاہے“ اور ”دوستوں کودشمن بنایا“ہے۔

دیگامیں خطاب کرتے ہوئے بنرجی نے کہاکہ ”وہ ہمیں جیل بھیج سکتے ہیں‘ ہمیں اذیت پہنچاسکتے ہیں مگر ہم ہمارے ملک کوتقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ہم جدوجہد کریں گے اور میں تمام تنظیمو ں اور سیاسی پارٹیوں کوہمارے ساتھ جڑنے کی دعوت دیتی ہوں۔ ہم ساتھ ملکر این آر سی او رسی اے بی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے“۔ممتا بنرجی نے اعلان کیاہے کہ ٹی ایم سی اتوار کے روز سے احتجاجی مظاہروں کی شروعات کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ ”تمام سیاسی جماعتیں سوائے بی جے پی کے اس احتجاج میں قابل قبول ہیں“۔ قانون کے بعد بنرجی نے ہندوستان او ربنگلہ دش کے رشتوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

جاپان کے وزیراعظم شینزو ابے کے ساتھ بنگلہ دیش کے خارجی وزیر اے کے عبدالمومن اور ہوم منسٹر اسد ازماں خان کے دوروں کی منسوخی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ تبدیلیاں ”ہمارے ملک کے لئے شرم کا معاملہ“ ہیں۔

مذکورہ مغربی بنگال کی چیف منسٹر جو ٹی ایم سی کی سربراہ بھی ہیں نے بھروسہ دلایاکہ ان کی حکومت ریاست میں نئے شہریت قانون کا نفاذ عمل میں نہیں لانے دیں گی۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم ترمیمی ایکٹ کو نافذ ہونے نہیں دیں گے‘ اگرچکہ وہ پارلیمنٹ میں منظور کرلیاگیاہے۔بی جے پی اس نافذ کے لئے ذریعہ ریاستوں کوانہدام نہیں کرسکتی ہے“

۔ڈسمبر 20کے روز بنرجی نے ٹی ایم سی کے تمام لوک سبھا او رراجیہ سبھا اراکین پارلیمنٹ او راراکین اسمبلی کا اجلاس طلب کیاہے تاکہ نئے قانون او راین آرسی کے متعلق حکمت عملی کو قطعیت دی جاسکے۔

درایں اثناء ٹی ایم سی کے ترجمان او رراجیہ سبھارکن ڈیرک اوبرین نے نئے شہریت قانون کو”مہا ایمرجنسی“ قراردیاہے۔اوبرین نے کہاکہ ”تقسیم کے حربے سے تم سستی سیاست کرنے کی فراغ میں ہو جبکہ شمال۔

مشرق جل رہا ہے۔ اس حکومت کے بین الاقوامی سطح پر اس ملک کو شرمسار کیاہے

۔یہ وہ چیزیں ہیں جس سے تمہارے دشمن تم سے راضی نہیں ہوں گے اور تم دوستوں کودشمن بنارہے ہو۔

عالمی دورے منسوخ ہورہے ہیں“۔

میڈیاکے متعلق جاری کردہ اڈوائزری کو بھی انہوں نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کو مہاایمرجنسی قراردیاہے۔