منتخب خاتون کے بجائے پنچایت دفتر میں مرد رشتہ دار نے حلف لیا۔ مدھیہ پردیش

,

   

ایک ضلع کے عہدیدار کو برطرف کردیاگیا ہے جبکہ دوسرے میں تحقیقات کا حکم دیاگیاہے۔
بھوپال۔مدھیہ پردیش کے چند ایک دیہاتو ں میں پنچایت دفتر میں نومنتخبہ خواتین عہدیداروں اور ممبران کے مرد ردشتہ داروں کو حلف دلایاگیاہے‘ جس کے بعد ایک ضلع کے افیسر کو برطرف کردیاگیا جبکہ دوسرے میں تحقیقات کا حکم دیاگیاہے۔

ساگر اور دموح اضلاع میں بعض مقامات پر جمعرات کے روزبعض خواتین کے شوہروں اور والدین کے بشمول مرد رشتہ داروں نے حلف کیا۔ حلف برداری پر مشتمل ویڈیو سوشیل میڈیاپر بھی وائیرل ہوا ہے۔

ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد ساگر ضلع پنچایت چیف ایکزیکیٹو افیسر (سی ای او) نے جمعہ کے روز جئے سیناگر گاؤں کے پنچایت سکریٹری اشرام ساہو کو حال ہی میں پنچایت دفتر کے لئے منتخب ہونے والے خواتین کے شوہروں‘ دیواروں اوروالدین کو حلف دلانے کے لئے الزامات کے تحت فوری عمل کے ساتھ برطرف کرنے کے احکامات جاری کیا۔

پوچھنے پر ساہو نے رپورٹرس کو بتایاکہ مسلسل تقریب میں شرکت کرنے کی ہدایتوں ے باوجود مذکورہ فیملی کے مردد ممبران کو حلف لینے کی اجازت دی گئی تھی‘کیونکہ خواتین ائے نہیں اور اپنی طرف سے ان کے رشتہ دارں و کو بھیج دیاتھا۔

ذرائع کے مطابق جئے سیناگردیہات پنچایت میں 10منتخب خواتین میں سے ایک کے والد‘ دیگر دو کے شوہروں‘ اور ایک کے دیوار نے منتخب ممبرس کے جگہ پر حلف لیاہے۔

اسی طرح دموح ضلع میں مذکورہ مرد ممبران نے مبینہ طور پر غیاثا باد اور پیاریا کیراؤ گاؤں پہنچایت دفتر ک لئے مرد ممبرس نے حلف کیا‘ جس کے بعد ضلع کلکٹر ایس کرشنا چیتانیانے جانپاڈ پنچایت سی ائی او سے رپورٹرس طلب کی ہے۔

کلکٹر نے کہاکہ منتخب خواتین ممبرس کے بجائے مرد رشتہ داروں کے حلف لینے پر رپورٹ طلب کی گئی ہے تحقیقات کے بعد پنچایت سکریٹری کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔سوشیل میڈیا صارفین نے دعوی کیاہے کہ ریاست بھر میں کئی ایک مقامات پر منتخب خاتون پنچایت افیس عہدیداروں کے بجائے مرد ممبرس نے حلف لیاہے۔