مند ر کے بعد بھی وی ایچ پی رام مومنٹ کو جاری رکھے گی

,

   

لکھنو۔ تین دہوں سے چل رہے رام مومنٹ آخر کار اپنے منطق کو پہنچ گیا ہے‘ مگر وشواہندو پریشد (وی ایچ پی) جس نے اس مومنٹ کی قیادت کی تھی وہ اس کو آگے لے جانے کی سونچ میں دیکھائی دے رہا ہے۔ رام مندر پر آنے والے مہینوں پر توجہہ مرکوز کرنے والے پروگرام کے متعلق بی ایچ پی کی منصوبہ سازی جاری ہے۔

آنے والے چار مہینوں میں وی ایچ پی ”رام مہاتسو“ اور دیگر پروگرام دیہی سطح پر منعقد کرنے کی تیاری میں ہے۔ اس ضمن میں درکار ضرورتوں کے متعلق کام کرلیاگیاہے۔ سینئر وی ایچ پی لیڈر پرشتم نارائن سنگھ نے کہاکہ رام مندرمعاملے پر جو تحریک اٹھی ہے اس سے ہندوؤں میں زندہ رکھنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ اس لئے کیونکہ دیگر غیر بی جے پی سیاسی جماعتوں کی پالیسی مسلمانوں کی آؤ بھگت ہے۔

مذکورہ ہندوؤں کی بیداری کے نتیجہ مندر کی تحریک ہے۔ سکیولرزم کے نام پر ہندوؤں کے ساتھ کئی دہوں سے دوسرے درجہ کے شہریوں کا سلوک کیاجاتا رہا ہے“۔

ایک اور لیڈر امبریش نے کہاکہ مذکورہ وی ایچ پی نے ستمبر کے مہینے سے تنظیمی کام شروع کیا ہے اور 8000گاؤں میں یونٹس کا قیام عمل میں لایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”بلاک سطح پر تقاریب کا انعقاد جنوری فبروری میں کیاجائے گا‘ اس کے بعد دیہی سطح پر ہم ”رام مہاتسو“ منعقد کریں گے اور کمیونٹی‘ پوجا“ بھی کرائی جائے گی۔

وی ایچ پی ان تقاریب کے ذریعہ لوگوں کو بتائے گی کہ کس طرح رام مندر کے لئے جدوجہد کی گئی ہے‘ جو عدالت کے اندر او رباہر ایودھیا تحریک میں کس طرح کا رول ادا کیاگیاہے۔

یاد رہے کہ وی ایچ پی کے متوفی لیڈر اشوک سنگھل نے ایودھیا تحریک کو محض مندر کی تعمیر تک محدود نہیں رکھا تھا بلکہ ہندوؤں کو مسلمانوں کی آؤبھگت میں ہونے والے اقدامات کے متعلق اجاگر کرنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور ہندو سماج میں فخر کا احساس پیدا کیاتھا۔

وی ایچ پی اب اس کے مطابقت برقراررکھنے کے لئے حکمت عملی پر کام کرنا چاہتی ہے۔