منشیات کابڑا ریاکٹ امریکی جال میں‘ بالی ووڈ‘ داؤد اور انڈین فارما کمپنی سے تعلقات کا انکشاف

,

   

نئی دہلی۔امریکہ کی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (ڈی ای اے) برائے امریکہ نے ایک بڑے منشیات کے ریاکٹ کا سراغ لگاا ہے اس کا تعلق ہندوستان سے بھی ہیں جس میں انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے سابق ساتھی اور منشیات کی کمپنی

جو مبینہ طور پر ہندوستان سے کام کرتی ہے‘ جہاں پر منشیات جیسے مینڈریکس اور ایپنڈرائن ادوایات تیار کئے جاتے ہیں کے درمیان رابطہ کا انکشاف ہوا ہے۔

اس حساس نوعیت کی تحقیقات میں یہ بھی شامل ہے کہ دو سابق بالی ووڈ اداکاروں کے شوہروں جس پر کینیا سے منشیات کی اسمگلنگ کا الزام بھی عائد کیاگیاتھا وہ بھی اس میں ملوث ہیں۔

ڈی ای اے کی جانب امریکہ کے ضلع عدالت جو نیویارک کے جنوبی ضلع میں 25جولائی 2019میں داخل کردہ رپورٹ میں ان کے ناموں کا بھی ذکر ہے جو ڈی کمپنی کے قریبی وکی گوسوامی بالی ووڈ اداکارہ کے ممتا کلکرنی کے شوہر اور علی پنجانی بالی ووڈ اداکارہ کم شرماکے شوہروں پر مشتمل ہیں۔

اتفاق کی بات ہے کہ علی پنجانی کینیاسے ممبئی فرار ہونے میں کامیاب رہا اور اس کو اخری مرتبہ بندرہ کے ایشین ہارٹ انسٹیٹیوٹ میں پچھلے سال اگست میں دیکھا گیاتھا۔

مذکورہ مومباسا(کینیا) پولیس نے ائی اے این ایس سے فون پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پنجانی منشیات کے کیس میں مطلوب ہے۔

اب مومباسا پولیس انٹرپول سے رجوع ہورہی ہے تاکہ پنجانی کو ہندوستان میں گرفتار کیاجاسکے۔ ڈی ای اے کی رپورٹ میں اس بات کاانکشاف ہوا کہ وکی گوسوامی جو ساوتھ افریقہ سے ڈی کمپنی کے لئے منشیات کا کاروبار کرتا ہے‘

بعد میں اس نے اپناٹھکانہ کینیا منتقل کردیاتھا جہا ں سے وہ بھاری مقدار میں میڈریکس‘ کوکین‘ ہشیش‘ ہیروائن اور دیگر منشیات کی تسکری کیاکرتاتھا۔

ابتداء میں اس نے مومباسا میں ابراہیم اکاشا کے لئے کام کرتاتھا اور بعد میں وہ علی پنجانی کا پارٹنر بن گیا‘ جو مبینہ منشیات کی تسکری کاسرغنہ اور کم شرماکا شوہر ہے۔

مذکورہ رپورٹ میں اس کا بھی ذکرکیاگیا ہے کہ داؤ د کے قریبی گوسوامی جو ممتا کلکرنی کے شوہر ہیں کو منشیات کی تسکری کے الزامات میں دبئی کی کورٹ میں سزا بھی سنائی گئی تھی۔

سال 2013میں جیل سے رہاہونے کے بعد گوسوامی نے اپنا ٹھکانہ کینیا منتقل کردیاتھا جہاں سے وہ پنجابی کے رابطے میں آیاتھا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ گوسوامی ایک ہندوستانی ڈاکٹر بپن پنچال سے بھی رجوع ہوا تھا۔

مومباسا میں ڈاکٹر پنچال اور گوسوامی کی ایک ملاقات ہوئی تھی جس میں پنچال نے اس کو بھروسہ دلایاتھا کہ وہ ہندوستان میں ادوایات کے کمپنی کے ذریعہ اسکو ایفڈرین کی سربراہی کا انتظام کرے گا۔

یہ کھیپ پھر یوگانڈا پہنچائی گئی جہاں پر اس کو غیرقانونی منشیات میں تبدیل کیاگیا.