منی رتنم کی فلم چھوڑنے کا افسوس نہیں : املا

   


چینائی ۔منی رتنم نے اپنی شاندار فلم پونیئن سیلوان کی شوٹنگ مکمل کرلی ہے اور اب اس کی ریلیز کی تیاری ک رہے ہیں۔ فلم جو دو حصوں میں بنی ہے اس میں کئی بڑے ستاروں موجود ہیں جنہوں نے اس فلم کو شاندار بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کی ہے۔جہاں بہت سے اداکار اس فلم کا حصہ بننے کے لیے ترس رہے تھے، وہیں اداکارہ املا پال جنہیں دو بار اس فلم کی پیشکش ہوئی تھی، انہوں نے منی رتنم کی پیش کش کو ٹھکرا دیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے اپنے فیصلے کی وجہ بتائی۔املا پال نے کہا میں مانی صاحب کی بہت بڑی مداح ہوں اور میں اس کے لیے بہت پرجوش تھی اور اس وقت ایسا نہیں ہوا (پہلے آڈیشن کے بعد) میں بہت مایوس اور اداس تھی۔ پھر 2021 میں انھوں نے فون کیا اور جیسا کہ میں نے کہا، میں اسے کرنے کے لیے ذہنی حالت میں نہیں تھی، اس لیے مجھے اسے ٹھکرانا پڑا۔ اگر آپ مجھ سے پوچھیں کہ کیا مجھے ایسا کرنے پر افسوس ہے، تو میںکہوں گی کہ مجھے کوئی افسوس نہیں ہے کیونکہ کچھ فیصلے صرف کامل ہوتے ہیں۔ یہ بالکل ڈیزائن کیا گیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف اس کے بارے میں ہے کہ ہم کسی واقعہ کو کس طرح دیکھتے ہیں۔پونیئن سیلوان میں چیان وکرم، ایشوریا رائے بچن، کارتی، جیام روی، ترشا، ایشوریہ لکشمی، سوبھیتا دھولی پالا، جے رام، پرکاش راج، اور کشور کے علاوہ دیگراہم اداکار ہیں۔ مدراس ٹاکیز اور لائکا پروڈکشن کے بینرزکے تحت منی رتنم اور ایلائی راجہ سباسکرن کے ذریعہ تیار کردہ یہ فلم 30 ستمبرکو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی ۔یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ معروف اداکارہ املا پال نے کہا ہے کہ تلگو فلموں میں ہیروئن کا کام صرف رومانس بھرے مناظر یا گانوں تک محدود ہوتا ہے، میں ایسی انڈسٹری کے ساتھ کام نہیں کرسکتی۔گزشتہ 10 برسوں سے تامل، ملیالم، کناڈا اور تلگو فلموں میں کام کرنے والی امالا پال نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں تلگو فلموں میں اپنے مختصر کیریئر کے حوالے سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک تو یہاں خاندانی اجارہ داری کا تصور ہے اور دوسرا یہاں مخصوص خاندانوں کے پرستار ہیں۔یاد رہے کہ کئی ایک اسٹارس نے فلمی دنیا میں اقرابا پروری کے الزامات بھی لگائے ہیں ۔