۔”عیسائیوں اور عیسائی مذہب کے ساتھ مجرمانہ ناانصافی کے اس عمل کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے‘ میں یہاں ریاستی نائب صدر‘ بی جے پی میزو رم پردیش کے بطور فوری اثر سے اپنا استعفیٰ پیش کرتاہوں“
ایزوال۔میزورام کے بی جے پی ریاستی نائب صدر آر وانرام چونگا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے منی پور چیف منسٹر این بیرن سنگھ او رمرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ پر تشدد زدہ ریاست میں عیسائی کمیونٹی کے تئیں مختلف رویہ اختیار کرنے کا مورد الزام ٹہرایا ہے۔
جمعرات کے روز میزروم کے ریاستی بی جے پی صدر وانلا موکھا کو آر وانرام چونگا نے اپنا استعفیٰ پیش کیاہے۔
اپنے استعفیٰ کے مکتوب میں انہوں نے کہاکہ ”منی پور ریاست میں حال ہی میں پیش آنے والے نسلی تشدد کے سبب‘357عیسائی گرجاگھرو‘ پاسٹرس کے کوارٹرس اور مختلف گرجاگھروں سے کی عمارتوں کے دفتر کو اب تک میتی عسکریت پسندوں نے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔
تاہم منی پور چیف منسٹراین بیرن سنگھ پر اس واقعہ کا الزام نہیں لگایاگیا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ امپال کا دورہ کیا‘ مگر نا تو انہوں نے گرجا گھر وں کو جلانے کا الزام نہیں لگایا۔یہاں تک کہ مرکزی حکومت نے بھی عیسائی گرجا گھروں کو جلانے کی مذمت کے لئے کوئی الفاظ کا اظہار نہیں کیا۔
اس لیے‘ میں مانتاہوں کہ منی پور میں بڑے پیمانے پر عیسائی گرجا گھروں کو مسمار کرنے کی حمایت ریاست اور مرکزی حکام نے کی۔عیسائیوں اور عیسائی مذہب کے ساتھ مجرمانہ ناانصافی کے اس عمل کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے‘ میں یہاں ریاستی نائب صدر‘بی جے پی میزورم پردیش کے بطور فوری اثر سے اپنا استعفیٰ پیش کرتاہوں“۔
انہوں نے جمعہ کے روز ائی اے این ایس سے فون پر بات کرتے ہوئے کہاکہ بعض کانگریس اور زورم پیپلز مومنٹ (زیڈ پی ایم) لیڈران نے جمعرات کے روز ان سے ملاقات کی اور ان کی پارٹی میں شامل ہونے کے لئے رجوع ہوئے۔ مگر انہوں نے یہ کہہ دیاکہ مستقبل کی کاروائی پر انہوں نے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیاہے۔
میزروم کی 40ممبرس کی اسمبلی کے لئے اس سال کے آخر میں انتخابات ہوں گے۔ بی جے پی کا ایوان میں ایک واحد رکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ حال ہی میں ہوئے مقامی مجالس اور قبائیلی خود مختار کونسل انتخابات میں بی جے پی نے بہتر مظاہرہ کیاہے مگر منی پور کے تشدد نے میزورم میں ان کے تمام امیدوں پر پانی پھیر دیاہے۔منی پور تشدد پر شمال مشرقی علاقہ میں پارٹی کو چھوڑنے والے وانرام چونگابی جے پی کے پہلے رکن اسمبلی ہیں۔
منی پور میں نسلی تشدد کے واقعات3مئی سے شروع ہوئے جس میں اب تک 150لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔سال2011کی مردم شماری کے مطابق منی پور کی آبادی کا41.29فیصد تین ملین آبادی پر مشتمل ہے اور میزورم میں 1.2ملین آبادی ہے جو 87فیصد پر مشتمل ہے۔