منی پور میں تازہ جھڑپوں کے دوران دو مکانات کولگائی گئی آگ‘ سکیورٹی سخت

,

   

کئی تنظیمیں بشمول اپوزیشن کانگریس او رمیڈیا منی پور میں فوری طور پر انٹرنٹ خدمات بحال کرنے کی مانگ کررہے ہیں۔
امپال۔ حکام نے بتایاکہ منی پور میں مشرقی امپال ضلع میں پیر کے روز تشدد کے تازہ واقعات کے پیش نظر‘ فوج او رنیم فوجی دستوں نے سکیورٹی میں مزیدسختی پیدا کردی ہے جبکہ کرفیو میں نرمی کی مدت کو روک دیاگیاہے۔

پولیس کے ایک اہلکار نے کہاکہ بعض مسلم شر پسند مشرقی امپا ل کے نیو چیکون علاقے میں گئے اور دوکانداروں کواپنی دوکانیں بند رکھنے کی دھمکی دی وہیں دو مکانات کو نظر آتش بھی کردیا ہے۔

جیسے ہی تشدد کے تازہ واقعات کی اطلاعات عام ہوئی‘ دیگر کمیونٹیوں کے لوگ باہر ائے اور انہیں چیالنج کیا۔ برہم ہجوم نے شرپسندوں میں سے ایک کی پیٹائی کی جبکہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔ ڈیفنس کے ایک ترجمان نے کہاکہ واقعہ کی اطلاع ملنے کے ساتھ ہی فوج اور آسام رائفلس کے تین دستے منی پور پولیس اور آر اے ایف کے ساتھ موقع پر پہنچے اور علاقے کامحاصرہ کرلیا۔

انہوں نے کہاکہ ”کشیدگی سے متاثرہ علاقے میں اکٹھا ہوئے لوگوں پر قابو پانے کے لئے تیزاور فعال کاروائیاں انجام دینا پڑا۔ جسکا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ تین مشتبہ افراد کو دو سنگل بیرل 12بور کی بندوقوں کے ساتھ پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیاگیاہے“۔

امپال مشرقی اور مغربی اضلاعوں میں پھیلاہوا ہے اور صورت حال پر قابو پانے کے لئے ضلع انتظامیہ نے دونوں اضلاعوں میں کرفیو میں نرمی کی مدت میں تین گھنٹوں کی کمی کردی ہے۔

منی پور حکومت نے اتوار کے روز آتشزدگی کی اطلاعات کے بعداور افواہوں او رویڈیوز‘ فوٹوزاورپیغامات کو پھیلنے سے روکنے کے لئے انٹرنٹ خدمات کی معطلی میں 26مئی تک کی توسیع کردی ہے‘ جس سے شمال مشرقی ریاست میں جو نسلی تشدد کی زد میں نظم ونسق کے حالات کے متاثرہونے کاخدشہ لاحق تھا۔

ضروری اشیاء‘ ٹرانسپورٹ ایندھن اورجان بچانے والے ادوایات کی قلت کے درمیان‘ پہاڑی ریاست میں انٹرنٹ کی معطلی کی وجہہ سے مختلف سرکاری اور غیرسرکاری سہولیات بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں‘ اور عوام کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔

کئی تنظیمیں بشمول اپوزیشن کانگریس او رمیڈیا منی پور میں فوری طور پر انٹرنٹ خدمات بحال کرنے کی مانگ کررہے ہیں۔منی پور میں حالیہ نسلی تشدد میں اب تک 71افراد ہلاک ہوچکے ہیں‘300سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں‘ جن میں سے کچھ کی حالت تشویش ناک ہے۔

ریاست کے 16اضلاعوں میں سے 11اضلاع متاثرہوئے اور ان میں سے 6بری طرح متاثر ہوئے۔جبکہ 25000سے زائد لوگ بے گھر ہوئے ہیں تقریبا1700سے گھر جل گئے ہیں اور 200سے زائد گاڑیاں تباہ کردی گئی ہیں۔