منی پور کی ہولناکی۔ چار ملزمین گرفتار‘ چیف منسٹرنے کہاکہ سزائے موت مانگیں گے

,

   

چیف منسٹر نے کہاکہ ویڈیو کے 19جولائی کے روز وائرل ہونے کے فوری بعد ہی خاطیوں کو پکڑنے کے لئے تلشی اپریشنوں اور تحقیقات کی پولیس نے شروعات کردی تھی۔


امپال۔ پولیس نے کہاکہ منی پور کے ضلع کانگپوکپی میں 4مئی کے روز ایک ہجوم کے ذریعہ کمیرہ پر دو عورتوں کوبرہنہ پریڈ کرانے کے چونکا دینے والے معاملے میں چار لوگوں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔

منی پور پولیس نے ٹوئٹ کیاکہ”وائرل ویڈیو کیس کے چار اہم ملزمین:نونگ پوک سیکمائی پی ایس‘ ضلع کے تحت اغوااو راجتماعی عصمت ریزی کے گھناؤنے جرم کے تین مزید اہم ملزمین کو آج گرفتار کرلیاگیاہے۔

اس طرح اب تک جملہ چار ملزمین کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے۔

ریاستی پولیس دیگر مجرموں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کی کوشش کررہی ہے‘ اس کے لئے چھاپے جاری ہیں“۔

چیف منسٹراین بیرن سنگھ جنھوں نے اس سے قبل کہاتھا کہ دو مزیدملزمین گرفتار کئے جاچکے ہیں‘ اعلان کیاہے کہ ملزمین کوبڑی سے بڑی سزا دلائی جائے گی۔

مذکورہ چیف منسٹر جس کے پاس ریاستی وزرات داخلہ کا بھی قلمدان ہیں نے کہاکہ پولیس کے سینئر اہلکاروں نے گرفتار کئے گئے دو افراد سے تفتیش کی ہے اور فی الحال وہ اسکی تفصیلات بتانے کے اہل نہیں ہیں۔

انہوں نے میڈیا کو بتایاکہ ”آج یعنی (جمعرات) کے روز بی جے پی مقننہ پارٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوا ہے اور اس میں دو عورتوں کوبرہنہ پریڈ کرانے کے وائرل ویڈیو پر مشتمل واقعہ کی سخت مذمت کی گئی ہے۔

عورتوں او رانسانیت کے خلاف یہ ایک گھناؤنہ جرم ہے۔ بڑی سے بڑی سزا دلانے کی ہم کوشش کریں گے اور اگر ممکن ہوتو ملزمین کوسزائے موت دلائیں گے۔ ہم عورتوں‘ ماؤں‘ بہنوں او رمعمرین کا احترام کرتے ہیں اور ان کی حفاظت کے لئے تمام امکانی اقدامات اٹھائے جائیں گے“۔

چیف منسٹر نے کہاکہ ویڈیو کے 19جولائی کے روز وائرل ہونے کے فوری بعد ہی خاطیوں کو پکڑنے کے لئے تلشی اپریشنوں اور تحقیقات کی پولیس نے شروعات کردی تھی۔

مذکورہ 4مئی کے روز پیش آیاواقعہ نسلی تشدد کے پھوٹ پڑنے کے محض ایک دن بعد ہے جس میں مختلف کمیونٹیوں کے 150لوگ مارے گئے ہیں اور 600لوگ زخمی ہیں وہیں 70,000مرد اوعورتیں اپنے مکانا ت چھوڑ کرمنی پور‘ پڑوسی شمال مشرقی ریاستوں بشمول میزورم کے راحت کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔