منی پور کے جلنے پر ٹی ایم سی نے وزیراعظم مودی کے امریکی دورے پر اٹھایاسوال

,

   

مودی 21جون سے جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کے دعوت پر چار روزہ امریکی دورے پر ہیں
کلکتہ۔ مذکورہ ترنمول کانگریس نے منی پور نسلی تشدد کی زد میں ہے‘ جہاں پر پچھلے ایک ماہ سے 100سے زائد جانیں گئی ہیں اور ایسے وقت میں وزیر اعظم کے امریکی دورے پر سوال اٹھایا ہے۔

بی جے پی نے اس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ مرکز اور منی پور حکومتیں ریاست کی صورتحال پر فکر مند ہیں اور امن قائم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

مودی 21جون سے جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کے دعوت پر چار روزہ امریکی دورے پر ہیں۔ٹی ایم سی ٹوئٹ کیا کہ ”کیا ہوا جو منی پور جل رہا ہے؟ وزیراعظم نریندر مود ی کے لئے امریکہ کا دورہ کرنا زیادہ اہمیت کا حامل ہے“۔

ٹی ایم سی جو منی پور میں بی جے پی کے ”غلط سلوک“ پر تنقید کررہی ہے‘ نے یہ بھی کہا’100سے زیادہ جانیں گئیں‘50,000لوگ بے گھر ہوئے اور مودی اپنے پہلے ریاستی دورے پر امریکہ روانہ ہوگئے ہیں۔پرانے دنوں کی یاد آتی ہے جب لیڈروں نے ذمہ داری سے بچنے کے بجائے بحرانوں سے نمٹا!“۔

ٹی ایم سی کے ٹوئٹ کے بعد بی جے پی ترجمان سامک بھٹاچاریہ نے زوردیا کہ مغربی بنگال کی برسراقتدار پارٹی مجوزہ پنچایت انتخابات کے لئے بہتر لاء اینڈ آرڈر کو یقینی بنائیں۔ انہو ں نے کہاکہ ”منی پور کے حالات پر مرکز او رمنی پور کی ریاستی حکومت بہت فکر مند ہے۔

ٹی ایم سی کو عزت مآب وزیراعظم پر لکچردینے کی ضرورت نہیں ہے کہ انہیں کیاکرنا چاہئے یا نہیں کرنا چاہئے“۔میتی کمیونٹی کو درجہ فہرست قبائیل(ایس ٹی) کا موقف فراہم کرنے کے خلاف پہاڑی ریاست میں 3مئی کو نکالے گئے ”قبائیل اظہار یگانگت مارچ“کے بعد سے منی پور میں تصادم کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔

منی پور کی آبادی میں 53فیصد میتی کمیونٹی کے لوگ ہیں امپال وادی میں رہتے ہیں۔ قبائل ناگا اورکوکیس دیگر 40فیصد آبادی پر مشتمل حصہ پہاڑی اضلاعو ں میں رہتا ہے