مودی جی ! 29 لاکھ خالی جائیدادوں پر بھرتی کیسے کرینگے ؟

,

   

: 10 فیصد کوٹہ بل کو پارلیمانی منظوری :

نئی دہلی ۔ 10جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پارلیمنٹ میں 10فیصد تحفظات بل کے پاس ہونے کے ساتھ ہی عام زمرہ کے تحت حکومت کو 3لاکھ خالی آسامیوں پر بھرتی کیلئے حکومت اقدام اٹھا سکتی ہے ۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست اور اعلیٰ طبقہ کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے حکومت کیلئے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ عام انتخابات سے قبل 29لاکھ خالی آسامیوں پر بھرتی کر کے وہ دوبارہ عوامی مقبولیت حاصل کرسکتی ہے ۔ شعبہ تعلیم میں 13لاکھ مخلوعہ جائیدادیں ، محکمہ پولیس میں 4.32لاکھ مخلوعہ جائیدادیں ، ریلویز میں 2.53 لاکھ مستقل مخلوعہ جائیدادیںہیں ۔ لوک سبھا میں دستوری ترمیم کے ذریعہ سے 10فیصدی تحفظات عام زمرہ کے تحت فراہمی پر مودی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج کئی سالوں سے پڑی مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنا ہے ۔ بزنس ٹوڈے کی جانب سے اکھٹا کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ریاستی اور مرکزی حکومتوں میں تقریباً 29لاکھ سے زیادہ مخلوعہ نشستیں موجود ہیں اور اس بل کے پاس ہوتے ہی حکومت کیلئے فوری طور پر 3لاکھ مخلوعہ نشستوں کو پُر کرنے کا موقع حاصل ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ عمل کس طرح تکمیل پاسکتا ہے کیونک کئی سالوں سے مخلوعہ نشستوں کو پُر نہیں کیا گیا ۔محکمہ تعلیم میں تقریباً 13لاکھ مخلوعہ جائیدادیں ( بشمول 9لاکھ ابتدائی درجہ کے اساتذہ ) اور 4.17 لاکھ مخلوعہ نشستیں سرواسکھشا ابھیان کے تحت خالی ہیں ۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ مخلوعہ جائیدادیں ثانوی اساتذہ کیلئے بھرتی شدہ ہیں ۔ اگست 2018ء تک کیندریہ ودیالیہ میں 7,885 اساتذہ کی کمی پائی جاتی ہے ۔ محکمہ پولیس میں 4.43 مخلوعہ جائیدادیں ، سنٹرل آرمڈ پولیس فورس اور آسام رائفلس میں اگست 2018 تک 61,578 مخلوعہ جائیدادیں موجود ہیں ۔کُل 36.3 لاکھ منظورشدہ جائیدادوں میں 4.12 لاکھ مخلوعہ جائیدادیں مختلف وزارتی محکمہ جات میں موجود ہیں اور ریلویز میں 2.53 لاکھ مخلوعہ جائیدادیں موجود ہیں ۔ فی الوقت 17فیصد جائیدادیں نان گزیٹیڈ زمرہ کے تحت مخلوعہ ہیں ۔ حکومت کی جانب سے 14 لاکھ آنگن واڑی ورکرس اور 12.83لاکھ آنگن واڑی ہلپرس کی منظور شدہ جائیدادیں جو مرکز اور ریاستوں اورمرکزی زیر انتظام ریاستوں کیلئے مختص کی گئی ہیں ان میں سے 1.16 لاکھ جائیدادیں خالی ہیں ۔ علاوہ ازیں حکومت کے اعلیٰ سطح کی ملازمتیں جیسے آئی اے ایس ، آئی پی ایس اور آئی ایف ایس زمرہ کے تحت 1,449,970,30 نشستیں خالی ہیں ۔ سپریم کورٹ میں نو ججوں کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں ( جو کہ 29فیصد منظور شدہ ) ، مختلف ہائی کورٹس میں 417جائیدادیں ( جو کہ 38فیصد منظور شدہ ) اور ماتحت عدالتوں میں 5,436 جائیدادیں (24فیصد منظور شدہ ) مخلوعہ ہیں ۔ اس دوران AIIMS-DEL H2 میں 304فیکلٹی ممبرز کی قلت پائی جاتی ہے (30فیصد منظور شدہ ) ۔ اس کے علاوہ تمام شہروں میں موجود AIIMS میں 75فیصد اسٹاف کی قلت پائی جاتی ہے جبکہ NITS میں 2,612,191 اور 3,552 جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ لوک سبھا میں پیش کئے گئے Medium Term Expenditure Frame Work اعداد و شمار کے مطابق موجودہ مالی سال میں حوکمت 1.68لاکھ روپئے تنخواہوں پر خرچ کررہی ہے جبکہ 2018ء کے مطابق حکومت ملازمین کے وظیفہ جات پر تنخواہوں سے زیادہ یعنی 10,000 کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے ۔ ریاستی سطح پر حکومت بہار اور یو پی میں 12فیصد بجٹ کا فیصد تنخواہوں میں خرچ ہوجاتا ہے جبکہ 25فیصد راجستھان ، 30فیصد اتراکھنڈ ، جموں و کشمیر اور آسام ۔ مہاراشٹرا میں 2018-19ء کے درمیان 57.5 فیصد حصہ تنخواہوں اور وظیفے اور سود کی ادائیگیوں میں خرچ ہوجاتا ہے ۔