مودی حکومت کی کم فہم پالیسیوں سے پورا ملک پریشان

,

   

اصلاحات کے بجائے پچھلی حکومتو ں پر تنقید وں پر توانائی ضائع ہورہی ہے، پنجاب کے ووٹروں کے نام منموہن سنگھ کا پیام

نئی دہلی : سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت کی پالیسیاں کم فہم ، تفرقہ انگیز اور متکبرانہ ہیں، جس کی وجہ سے معیشت گر رہی ہے ، مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے ، لیکن حکومت اپنی پالیسیوں میں اصلاحات کے بجائے مسائل کا ذمہ دار پچھلی حکومتوں کو ٹھہرا نے لگی ہے ۔ڈاکٹر سنگھ نے پنجاب کے ووٹروں کے نام ایک ویڈیو پیغام میں جمعرات کو کہا کہ پچھلے دنوں پنجابیت کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے ، اس سلسلے میں وہ پنجاب کے لوگوں کے درمیان آکر بات کرنا چاہتے تھے ، لیکن لیکن صحت کی وجہ کی بنا پر آ نہیں پارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام اسمبلی انتخابات میں پنجابیت کی شان کی حفاظت کے لیے کانگریس پارٹی کو ووٹ دینا چاہیے ۔انہوں نے کہا ‘‘کچھ دن پہلے وزیر اعظم کی حفاظت کے نام پر بی جے پی کی طرف سے پنجاب کے وزیر اعلیٰ سردار چرنجیت سنگھ چنی اور وہاں کے لوگوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی جسے کسی بھی لحاظ سے درست عمل نہیں مانا جا سکتا۔کسانوں کی تحریک کے دوران بھی پنجاب اور پنچابیت کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ جن پنجابیوں کے ی جرات، بہادری، حب الوطنی اور قربانی کو پوری دنیا سلام کرتی ہے ، ان پنجاب کے بارے میں کیا کچھ نہیں کہا گیا۔ پنجاب کی بہادر مٹی سے پیدا ہونے والے ایک سچے ہندوستانی کی حیثیت سے مجھے اس سارے واقعے سے دکھ ہوا ہے ‘‘ ۔ سابق وزیر اعظم نے مرکزی حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ اسے معیشت کی ذرا بھی سمجھ نہیں ہے ۔ ان کی غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک معاشی بحران میں پھنس گیا ہے اور بے روزگاری عروج پر پہنچ چکی ہے ۔ کسان، تاجر، طلباء، خواتین سبھی پریشان ہیں۔ ملک میں سماجی ناہمواری بڑھ رہی ہے ، عوام پر قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھ رہا ہے جب کہ غریب اور امیر کے درمیان فرق بڑھتا جا رہا ہے لیکن حکومت اعداد و شمار کی بازی گری کر کے دعویٰ کر رہی ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے ۔مودی حکومت کی پالیسی اور نیت دونوں میں کھوٹ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر پالیسی میں خود غرضی ہے اور نیت میں نفرت اور تقسیم ہے ۔ اپنی خود غرضی کی تکمیل کے لیے لوگوں کو ذات پات، مذہب اور علاقے کے نام پر تقسیم کرکے آپس میں لڑایا جا رہا ہے ۔ اس حکومت کی قوم پرستی نقلی، کھوکھلی اور خطرناک ہے ۔ ان کی قوم پرستی ‘تقسیم کرو اور حکومت کرو’ کی برطانوی پالیسی پر منحصر ہے ۔ڈاکٹر سنگھ نے مودی پر وزیراعظم کے عہدے کے وقار کو مجروح کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ میں نے وزیر اعظم کے طور پر دس سال کام کرتے ہوئے خود زیادہ بولنے کے بجائے اپنے کام کے بولنے کو ترجیح دی۔