مودی شکست کے خوف سے کانپ رہے ہیں

,

   

وزیراعظم جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں ‘ راہول گاندھی کی شدید تنقید

نئی دہلی :کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر شدید تنقید کی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا ہے کہ نریندر مودی خوف سے کانپ رہے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ وہ یہ الیکشن ہارنے والے ہیں اس لیے وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا ہے کہ نریندر مودی شکست کے خوف سے کانپ رہے ہیں، اسی لیے وہ ایک کے بعد ایک جھوٹ بول رہے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ہندوستانی عوام سمجھ چکے ہیں کہ نریندر مودی غریبوں کے نہیں ارب پتیوں کے لیڈر ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ہندوستان کے لوگ آئین کی حفاظت کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ الیکشن ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔راہول گاندھی نے مزید کہا ہے الیکٹورل بانڈ میں اتنی چوری ہوئی ہے کہ وہ انتخابات کے بعد مشکل میں پڑ جائیں گے۔ جیسے ہی میں نے ملک کے ایکسرے کی بات کی، نریندر مودی کانپنے لگے۔ ان کی عادت ہے جیسے ہی ان کو ڈر لگنے لگتا ہے وہ جھوٹ بولنا شروع کر دیتے ہیں۔ وہ کبھی پاکستان کی بات کرتے ہیں تو کبھی چین کی۔ وہ ایک کے بعد ایک جھوٹ بولے جا رہے ہیں، مگر اس بار نکل نہیں پائیں گے۔کانگریس کے لیڈر نے مزید کہا ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری ان کا عزم ہے اور وہ اسے مکمل کریں گے۔ اس راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا کیونکہ یہ ان کی سیاست نہیں بلکہ مشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی برادری پوچھ رہی ہے کہ رام مندر بن گیا، مودی نے پران پرتشٹھا بھی کر لی لیکن اس میں او بی سی برادری کی حصہ داری کیوں نہیں تھی۔

وزیر اعظم مودی اور راہول گاندھی کو الیکشن کمیشن کی نوٹس
قابل اعتراض بیانات پر29اپریل تک دونوں پارٹیوں سے جواب طلبی

نئی دہلی :الیکشن کمیشن آف انڈیا نے وزیر اعظم مودی و راہول گاندھی کی جانب سے مبینہ طور انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا از خود نوٹس لیتے ہوئے بی جے پی و کانگریس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اپنے نوٹس میں ای سی ای نے ان دونوں پارٹیوں سے 29 اپریل کو 11 بجے تک جواب طلب کیا ہے۔ ای سی آئی کا کہنا ہے کہ ان دونوں پارٹیوں کے قائدین کے بیانات انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں جس پر ان کی پارٹیوں کو جواب دینا چاہئے۔واضح رہے کہ تین روز قبل کانگریس نے راجستھان کے بانسواڑہ میں وزیر اعظم مودی کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ ای سی آئی نے اس پر جانچ کا وعدہ کیا تھا مگر اس جانچ سے قبل ہی اس نے بی جے پی کے ساتھ کانگریس کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے مودی اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی و کانگریس جیسی پارٹیوں کے اعلیٰ درجے کے لیڈران کے بیانات سماج پر بہت گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ ان کے لیڈران کے بیانات انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں، جس پر انہیں جواب دینا چاہئے۔الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 77 کا اطلاق کیا اور پارٹی صدور کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اس کے تحت پہلے اقدام کے طور پر وزیر اعظم مودی اور راہول گاندھی کے جوابات بالترتیب بی جے پی صدر جے پی نڈا اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سے مانگے گئے ہیں۔ اس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ 29 اپریل تک جواب دیں اور اپنے اسٹار کمپینرس کو ضابطہ اخلاق پر عمل کرنے کیلئے کہیں۔ راجستھان کے بانسواڑہ میں ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا تھا کہ کانگریس عوام کی جائیداد کا سروے کر کے زیادہ بچے پیدا کرنے والوں میں بانٹنے جا رہی ہے۔ کانگریس کی شکایت پر مرکزی الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو نوٹس تو بھیجا، مگر اسی کے ساتھ اس نے راہول گاندھی کے حوالے سے کانگریس کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔