مورتی کے ساتھ تاج محل میں داخل ہونے سے ایک شخص کو روکنے کے بعد ہندو تنظیموں کااحتجاج

,

   

اگرہ سرکل کے ایک ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) کے افیسر نے کہاکہ سی ائی ایس ایف اہلکاروں کے ساتھ ہم اس معاملے کی جانچ کریں گے۔
اگرہ۔ بھگوان کرشنا کی مورتی کے ساتھ تاج محل میں جانے سے جئے پور کے ایک سیاح کو روک دینے کے بعد ہندو تنظیموں نے اپنی آستینیں چڑھا لی ہیں۔

مذکورہ تنظیموں کاکہنا ہے کہ سیاح کوروکنے والے کے خلاف اگر کاروائی نہیں کی گئی تو وہ احتجاجی مظاہرے شروع کردیں گے۔

اگرہ سرکل کے ایک ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) کے افیسر نے کہاکہ سی ائی ایس ایف اہلکاروں کے ساتھ ہم اس معاملے کی جانچ کریں گے۔

مذکورہ سیاح گوتم نے تاج محل پر رپورٹرس کوبتایاکہ مورتی کے ساتھ داخل ہونے سے روکنے کے لئے مذکورہ عہدیدار سکیورٹی کا حوالہ دیا ہے۔

گوتم نے کہاکہ ”لڈو گوپال ہمارے گھر کے فرد جیسے ہیں اور میں ہمیشہ انہیں اپنے ساتھ اٹھائے رکھتاہوں۔ بھگوان کے ساتھ میں ماتھرا او رورندھاون بھی گیاہوں۔ مگر یہاں پر مجھ سے بغیربھگوان کی مورتی کے داخل ہونے کااستفسار کیا ہے“۔

کنزرویشن اسٹنٹ (سی اے) تاج محل پرنس واجپائی نے کہاکہ ”مجھے بھی اس خصوص میں ایک ویڈیوملا ہے۔مگر مجھے اس بات کی جانکاری نہیں ہے کہ آیایہ واقعہ پیر کے روز پیش آیا یا کسی اور دن کا ہے۔سی ائی ایس ایف سے اس معاملے کی تحقیقات کریں گے۔

میں کسی بھی عقیدت مند دوکاندار سے کہوں گا کہ وہ کبھی بھی یادگار کو جاتے وقت اپنے بھگوان کی مورتی ساتھ رکھیں“۔راشٹریہ ہندو پریشد بھارت کے قومی صدر گوند پراشار نے کہاکہ ”ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی جنھوں نے بھگوان کی توہین کی ہے۔ اگر کاروائی نہیں ہوئی تو ہم احتجاج کریں گے“