مہاراشٹر: اقلیتی کے 150 ارکان نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا

   

ممبئی: سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف جاری احتجاج کے تناظر میں ، اقلیتی مورچہ سے تعلق رکھنے والے 150 ممبران نے مہاراشٹر ریاست میں بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

 استعفوں کا اعلان اتوار کے روز اورنگ آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا گیا۔

اقلیتی مورچہ کے انچارج جناب فاروق پٹھان نے بتایا کہ طلاق ثلاثہ قانون مسلم پرسنل لاء میں مداخلت ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنے اور سی اے اے اور این آر سی کو لاگو کرنے کی وجہ سے اقلیتوں کے رہنماؤں کو ایسی صورتحال میں رکھا گیا ہے جہاں اقلیتوں کی مانگوں کو پورا کرنا تقریبا ناممکن ہوگیا ہے۔

بہت ساری دلائل کے باوجود ، لوگ ان قوانین کو ماننے کو تیار نہیں ہیں۔

بڑے پیمانے پر استعفوں پر تبصرہ کرتے ہوئے پٹھان نے بتایا کہ اقلیتی مورچہ کا ہر ممبر سمجھتا ہے کہ سی اے اے آئین کے آرٹیکل 14 کی صریح خلاف ورزی ہے جس میں مذہب کی بنیاد پر فیصلہ لینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سی اے اے نہ صرف اقلیتوں کے خلاف ہے بلکہ عام آدمی کے لئے بھی مضر ہے۔ پریس کانفرنس میں مسٹر پاشا پٹیل اور بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے دیگر عہدیدار موجود تھے۔