کلکتہ۔ مہارشٹرا کی سیاست میں بحران گہرا ہونے کے ساتھ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بی جے پی اس بات کا الزام لگایا کہ ہندوستان کو ”اپوزیشن سے پاک“ بنانے کے لئے ”تمام وسائل اور طاقت“ کا استعمال کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے کو اقتدار سے ”بیدخل“ کرنے کی کوشش ان کے چیف منسٹر مہارشٹرا کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی جاری ہے۔
تاہم چودھری نے کہاکہ ریاست میں مہاوکا س اگھاڑی کی حکومت نے ”آہستہ آہستہ عوام کا بھروسہ جیتا ہے۔ اے این ائی سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہاکہ ”مہارشٹرا کے چیف منسٹر کا عہدہ ادھوٹھاکرے کے سنبھالنے کے بعد سے بی جے پی نے تمام وسائل او رطاقت کا استعمال محض ایک مقصد کے ساتھ کیا وہ انہیں اقتدار سے بیدخل کرنا ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ”تاہم اپوزیشن اتحاد پر یقین رکھتی ہے‘ شرد پوار حکومت کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ جان کر حیرت ہوتی ہے کہ شرد پوار جیسے لیڈر کو بھی ڈرایا جاتا ہے۔ ایم وی اے حکومت نے آہستہ آہستہ عوام کا اعتما د جیت رہی ہے مگر بی جے پی کو یہ ہضم نہیں ہوتا ہے“۔
بہار کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں پر بی جے پی کی ساتھی جے ڈی یو اپنی مخالف آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد کے ذریعہ اقتدار میں تھی اور بعد میں وہ ریاست میں بی جے پی کے ساتھ مل گئے‘ چودھری نے کہاکہ اب مہارشٹرا حکومت کی طرف انہوں نے رخ کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”ایک وقت میں یہ لوگ کانگریس سے پاک ہندوستان کا نعرہ لگارہے تھے اور اب انہوں نے ’اپوزیشن سے پاک ہندوستان‘ کی طرف اپنی پٹری بدلی ہے۔
اس سے قبل انہوں نے بہار پر میں خرید وفروخت کی سیاست کی تھی جہاں پر جے ڈی یو اقتدار میں آر جے ڈی کے ساتھ تھی اور اب باری مہارشٹرا حکومت کی ہے“۔
اس سے قبل مہارشٹرا میں سیاسی طوفان کے بیچ چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے جمعہ کے روز کہاتھا کہ شیو سینا کے باغی اراکین اسمبلی جو گوہاٹی میں ڈیرا جمائے ہوئے ہیں ”پارٹی توڑنا‘ چاہا رہے ہیں۔