مہارشٹرا ۔ ناراض مسلم لیڈر نے کانگریس کی 2024لوک سبھا انتخابی مہم سے دستبرداری اختیار کرلی

,

   

اتفاق کی بات ہے کہ پچھلے ماہ ونچت بہوجن اگھاڑی صدر پرکاش امبیڈکر نے لوک سبھا انتخابات میں ریاست سے کسی بھی مسلم امیدوار کو میدان میں نہی اتارنے پر ایم وی اے کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایاتھا

ممبئی: کانگریس کے لیے ایک بڑے جھٹکے میں، پارٹی کے ایک سینئر مسلم لیڈر اور ‘اسٹار مہم چلانے والوں’ میں سے ایک نے جمعہ کو جاری لوک سبھا انتخابات کی مہم سے باہر ہو گئے، اور انتخابی مہم کمیٹی کو بھی چھوڑ دیا۔


کانگریس کی مہاراشٹر یونٹ کے ورکنگ صدر ایم عارف نسیم خان نے پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو ایک خط لکھا ہے، جس میں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے اتحادیوں پر 2024 کے ایل ایس انتخابات کے لیے مہاراشٹر میں کسی بھی مسلم امیدوار کو کھڑا نہ کرنے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔


“ریاست کی کل 48 سیٹوں میں سے ایم وی اے نے ایک بھی مسلم امیدوار کو نامزد نہیں کیا ہے۔ بہت سی مسلم تنظیمیں، پارٹی قائدین، اور کٹر کارکنان کو امید تھی کہ کم از کم ایک ممتاز مسلم رہنما میدان میں ہوگا، لیکن ایسا نہیں ہوا،‘‘ خان نے کہا۔


انہوں نے نشاندہی کی کہ اب اقلیتی برادری شرمناک بیانات دے رہی ہے جیسے کہ “کانگریس مسلم ووٹ چاہتی ہے، لیکن انتخابات میں کوئی مسلم امیدوار نہیں چاہتی”، اور انہوں نے کہا کہ “اب میں ان کا سامنا نہیں کر سکتا کیونکہ میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ مسلمانوں نے ہمیشہ پارٹی کی حمایت کی ہے۔


خان، ایک سابق ریاستی وزیر اور گاندھی خاندان کے قریبی، ممبئی میں کانگریس کے کوٹے میں آنے والی دو لوک سبھا نشستوں میں سے کم از کم ایک کے لیے دعویٰ کر رہے تھے۔


تاہم، جمعرات (25 اپریل) کو دیر گئے، پارٹی نے ممبئی سٹی یونٹ کانگریس کی صدر ورشا ای گائیکواڈ کو ممبئی نارتھ سنٹرل سیٹ سے میدان میں اتارا، جس سے پارٹی کے سرکردہ مسلم لیڈروں میں سخت ناراضگی پیدا ہوئی۔


“میں کانگریس کے اس غیر منصفانہ فیصلے سے بہت ناراض ہوں… ماضی میں، جب بھی پارٹی نے مجھے گجرات، گوا، کرناٹک، تلنگانہ، مغربی بنگال اور مہاراشٹر سمیت دیگر ریاستوں میں انتخابی ذمہ داریاں سونپی، میں نے انہیں وفاداری کے ساتھ انجام دیا۔

اب، میں ایل ایس 2024 کے انتخابات کے تیسرے، چوتھے اور پانچویں مرحلے کے لیے مہم نہیں چلاوں گا،‘‘ خان نے کہا۔


ریاستی یا مرکزی کانگریس کے رہنماؤں نے ابھی تک خان کے چونکا دینے والے اقدام پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے کیونکہ اس سے مہاراشٹر کی بقیہ 35

لوک سبھا سیٹوں پر ایم وی اے کی اقلیتی حمایت کی بنیاد پر ممکنہ طور پر شدید اثرات پڑ سکتے ہیں جہاں مئی میں انتخابات ہونے والے ہیں۔
اتفاق سے، پچھلے مہینے، ونچیت بہوجن اگھاڑی کے صدر پرکاش امبیڈکر نے ایل ایس انتخابات کے لیے ریاست میں کسی بھی مسلم امیدوار کو نامزد نہ کرنے پر ایم وی اے پر تنقید کی۔