مہاچیف منسٹر شنڈے کی 41دنوں پرانے کابینہ کی توسیع کے بعد 20کابینی ممبرمیں ایک بھی خاتون نہیں

,

   

مہارشٹرا کی وزرات کی طاقت اب 20ہوگئی ہے کہ جو منظور شدہ طاقت43کا نصف سے بھی کم ہے۔
ممبئی۔ مہارشٹرا چیف منسٹر یکناتھ شنڈے نے منگل کے روز اپنی دورکنی کابینہ میں 41دنوں قبل چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد 18وزراء کو شامل کیا‘ باغی شیوسینا گروپ سے نو اور بی جے پی سے نو ممبرس کو توسیع میں شامل کیاگیاہے۔

اس فہرست میں ایک بھی خاتون کو شامل نہیں کیاگیا ہے او راس ایک اقدام سے سیاسی قائدین او رخواتین کی حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کی جانب سے تنقیدیں کی جارہی ہیں۔مہارشٹرا وہ پہلی ریاست ہے جہاں پر خواتین کو تحفظات فراہم کئے گئے تھے۔

این سی پی کی رکن پارلیمنٹ سوپریا سولے نے کہاکہ جبکہ ملک کی آبادی کا 50فیصد حصہ خواتین پر مشتمل ہے ریاست کی کابینہ میں خواتین کی نمائندگی نہیں ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ یہ بی جے پی کی ذہنیت بتاتا ہے۔

منگل کے روز18اراکین اسمبلی بشمول بی جے پی کے ریاستی صدر چندراکانت پٹیل نے ساوتھ ممبئی کے راج بھون میں کابینی وزیر کی حیثیت سے حلف لیاہے۔مہارشٹرا کی وزرات کی طاقت اب 20ہوگئی ہے کہ جو منظور شدہ طاقت43کا نصف سے بھی کم ہے۔وزراء کو ان گورنر بی ایس کوشیاری نے حلف دلایا ہے۔شنڈے نے 30جون کے روز چیف منسٹر اور دیویندر

فنڈناویوس نے ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیاتھا۔مذکورہ بی جے پی کے نئے وزراء میں رادھاکرشنا ویکھا پٹیل‘ سدھیر مونگانتیوار‘ چندرا کانت پٹیل‘ وجئے کمار گاویٹ‘ گریش مہاجن‘ سریش کھڈے‘ رویندر چوان‘اتل اوے اور منگل پربھات لودھا شامل ہیں۔ شنڈے گروپ سے گلاب راؤ پٹیل‘ داد ا بھوسے‘ سنجے راتھوڑ‘ سندیپن بھومرے‘ ادئے کانت سامنت‘ تاناجی ساونت‘ عبدالستار‘ دیپک کیساکر اور شمبھو راج دیسائی نے وزراء کی حیثیت سے حلف لیاہے۔

شنڈے کے ایک قریب نے کہاکہ آج مملکتی وزیر کے طور پر کسی نے حلف نہیں لیاہے۔ بعدازاں ایک اوروزرات میں توسیع عمل میں ائے گی۔

بی جے پی نے جبکہ ممبئی سے تعلق رکھنے والے لودھا کو شامل کیاہے مگر شنڈے گروپ نے معاشی درالحکومت سے کسی کوبھی وزیر کو شامل نہیں کیاجہاں پر اگلے سال کارپوریشن کے انتخابات ہونے والے ہیں

۔شنڈے گروپ سے رکن اسمبلی سنجے راتھوڑ کو نئی وزرات میں شامل کیاگیا ہے جو چیف منسٹر ادھوٹھاکرے کے چیف منسٹر رہنے کے وقت وزیر جنگلات تھے او ربی جے پی قائدین نے ان پر ایک عورت کی خودکشی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دینے پر مجبور کیاتھا۔

بی جے پی کے ریاستی نائب صدر چترا واگھا نے راتھوڑ کے کابینہ میں شامل ہونے پر احتجاج کیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ ”یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ سابق وزیر سنجے راتھوڑ جو ایک عورت کی موت کے ذمہ دار ہیں‘ انہیں دوبارپ وزرات دی گئی ہے۔

میں اپنی جدوجہد کوان کے دوبارہ وزیر بننے کے بعد بھی جاری رکھوں گی“۔