میرچوک علاقہ میں جائیداد کے جھگڑے پر رات دیر گئے ہوائی فائرنگ

   

واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی ۔ دونوں گروپس کے خلاف مختلف مقدمات درج ۔ وکیل اور ان کا بھائی گرفتار

حیدرآباد : /18 جون (سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ میرچوک میں کل رات دیر گئے اُس وقت سنسنی پھیل گئی جب دو گروپس کے درمیان تصادم کے بعد ایک وکیل نے ہوا میں فائرنگ کردی ۔ پولیس نے وکیل صاحبزادہ میر مسعود علی خان اور اس کے بھائی میر مرتضیٰ علی خان کو اقدام قتل اور آرمس ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں دیدیا ۔ تفصیلات کے مطابق مسعود علی خان ساکن مگر کی باؤلی منڈی میرعالم کا اُسی علاقہ میں واقع ایک مکان کو لیکر محمد عنیق الرحمن قریشی سے تنازعہ چل رہا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ 215 مربع گز کا پرانا مکان واقع اعتبار چوک کو عنیق الرحمن قریشی نے ماہ اپریل میں میرابراہیم علی خان سے خریدا تھا اور اس سلسلہ میں چارمینار سب رجسٹرار آفس سے رجسٹری بھی کروائی گئی تھی ۔ اس معاملت کے بعد مسعود علی خان اور اس کا بھائی مرتضیٰ علی خان عنیق الرحمن سے جھگڑا کرنا شروع کردیا تھا اور ہفتہ کی شب متنازعہ مکان پر وکیل اور اس کے رشتہ دار پہنچ کر وہاں موجود کرایہ داروں کو تخلیہ کرانے کی کوشش کی ۔ اس بات کی اطلاع ملنے پر عنیق الرحمن قریشی اپنے بھائی کے ہمراہ وہاں پہنچ گئے اور بعد ازاں حالات کشیدہ ہوگئے ۔ دونوں گروپس میں جھگڑا شروع ہوگیا جس کے نتیجہ میں ایڈوکیٹ میر مسعود علی خان نے اپنی لائسنس یافتہ رائفل سے ہوا میں فائرنگ کردی ۔ وکیل کو اسپورٹس زمرہ میں پولیس نے اسلحہ لائسنس دیا تھا ۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی اور اس کی اطلاع ملنے پر جوائنٹ کمشنر پولیس کوآرڈینیشن گجراؤ بھوپال بھی وہاں پہنچ گئے اور مزید پولیس فور س کو علاقہ میں تعینات کیا گیا ۔ دونوں گروپس میں لاٹھیوں سے وار اور سنگباری کے نتیجہ میں پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کرکے عوام کو منتشر کردیا ۔ ہوا میں فائرنگ سے کوئی زخمی نہیں ہوا لیکن سنگباری اور لاٹھیوں سے حملہ میں بعض افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ پولیس میرچوک نے ایڈوکیٹ میرمسعود علی خان اس کے بھائی مرتضیٰ علی خان کے خلاف تعزیرات ہند کے دفعہ 307 (اقدام قتل) ، 147 (فساد برپا کرنا) اور انڈین آرمس ایکٹ کے دفعہ 25(1-A) کے تحت مقدمہ درج کرکے دونوں کو گرفتار کرلیا ۔ جبکہ پولیس نے وکیل کی ماں حشمت النساء بیگم کو بھی اس کیس میں ملزم بنایا ہے ۔ پولیس میرچوک نے وکیل کے حریف گروپ عنیق الرحمن اور دیگر کے خلاف فساد برپا کرنے اور شدید زخم پہنچانے کا ایک مقدمہ درج کرلیا ۔ پولیس نے بتایا کہ گزشتہ ہفتہ مذکورہ وکیل کے خلاف متنازعہ مکان میں جبراً داخل ہونے کا مقدمہ درج کیا تھا جبکہ سال 2020 ء میں وکیل کے خلاف ایک خاتون سے چھیڑچھاڑ کا مقدمہ زیرالتواء ہے ۔ پولیس نے علاقہ کے سی سی کیمروں کی ریکارڈنگ ، موقع واردات پر لی گئی موبائیل فون کی ویڈیوز حاصل کرلی ہیں اور جرم میں استعمال کی گئی بندوق کو ضبط کرلیا ہے ۔ ب