میزورم پل مہندم۔23ورکرس کی موت کا خدشہ‘ 18نعشیں برآمد

,

   

پانچ لاپتہ ورکرس مظفر علی‘ شاہین اختر‘ نور الحق‘ سینل اور عاصم علی ہیں
ایزوال۔ جمعرات کے روز اہلکاروں کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق میزورم کے ضلع ایزوال میں زیر تعمیر ریلوے پل کے نیچے کام کررہے 26مزدروں کی موت کا خدشہ ہے‘ حالانکہ پولیس نے اب تک 18نعشیں ہی برآمد کی ہیں۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ کام کرنے والوں میں سے تین اسپتال میں ہیں اور ”زیرعلاج ہیں“ باقی پانچ لاپتہ ہیں۔ کام کرنے والے تمام 26کا تعلق مغربی بنگال کے مالڈا ضلع سے ہے۔

ریلوے کا کہنا ہے کہ چہارشنبہ کے روز پیش ائے حادثہ کی وجہہ ایک گنٹری کا گرنا ہے‘ جس کو کرونگ ندی پر زیر تعمیر پل پر لانچ کیاگیاتھا۔ بھیروی سارنگ نیاریلوے لائن پراجکٹ پر تعمیر کئے جارہے 130پلوں میں سے زیر تعمیر پل پر پیش ائے حادثہ کی جانچ کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

تمام نعشوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ جو نابا چودھری‘ مزمل حق‘ ناریم رحمن‘ رنجیت سرکار‘ قاسم شیخ‘ سامرول حق‘ جھالو سرکار‘ شاکر الحق‘ مسراکلحق‘ سیدالرحمن‘ رحیم شیخ‘ سمن سرکاری‘ شریف الشیخ‘ انصار الحق‘ جیانت سرکار‘ محمد زاہدالشیخ‘منیر النادیب‘ اور سیبل میاں پر مشتمل ہیں۔

ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ”پانچ ورکرس اب بھی لاپتہ ہیں۔ مگر ان کے زندہ رہنے کا موقع بہت کم ہے“۔

پانچ لاپتہ ورکرس مظفر علی‘ شاہین اختر‘ نور الحق‘ سینل اور عاصم علی ہیں۔مغربی بنگال چیف منسٹر ممتا بنرجی نے کلکتہ میں کہاکہ متوفیوں کی نعشیں ریاست لانے انتظام کیاجارہا ہے۔