میں ابھی زندہ ہوں صاحب

   

حیدرآباد 6 جنوری (سیاست نیوز) تنخواہوں اور وظیفے کے حصول کے لئے تمام سرکاری و ریٹائرڈ ایمپلائیز کو حکومت کے احکامات پر عمل آوری کرنا ضروری ہے۔ تاہم بعض اوقات چند احکامات عوام بالخصوص ضعیف افراد کے لئے تکلیف دہ ثابت ہورہے ہیں جس کی زندہ مثال یہ تصویر ہے جس کو دیکھنے پر ہی آنکھوں سے آنسو رواں ہوجاتے ہیں۔ یہ ضعیف خاتون ہاسپٹل میں طبی امداد کی منتظر ہونے کا اگر کوئی تصور کررہے ہیں تو آپ غلط ہے۔ یہ ضعیف و بیمار خاتون طبی امداد کے لئے ہاسپٹل نہیں پہونچی بلکہ ماہانہ وظیفہ حاصل کرنے کے لئے عہدیداروں کو زندہ ہونے کا ثبوت دینے کے لئے پہونچی ہیں۔ 68 سالہ ضعیف خاتون کا نام ساوتری ہے جو صفائی کرمچاری کی حیثیت سے ملازمت سے سبکدوش ہوئی جنھیں ماہانہ 20 ہزار روپئے وظیفہ دستیاب ہوتا ہے۔ پرانے پل سے لبرٹی پر واقع جی ایچ ایم سی کے ہیڈ آفس پہونچی آفس سے ایس بی آئی میں پیش کرنے کے لئے لائیو (زندہ) ہونے کا سرٹیفکٹ حاصل کرنا ہے۔ ضعیف بیمار خاتون بستر مرگ پر ہے۔ اس کو سرٹیفکٹ کے لئے لازمی طور پر پہونچنے کی ہدایت دینے پر وہ آٹو میں اس طرح پہونچی۔ عہدیداروں سے ملاقات کرنے کے لئے تاخیر پر ضعیف خاتون رو پڑی۔ ن