’’میں انبیاء کرام ؑ کا امام و شفیع ہوں ‘‘

   

عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ رضي اللہ عنه عَنِ النَّبِيِّ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : إِذَا کَانَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ کُنْتُ إِمَامَ النَّبِيِيْنَ، وَخَطِيْبَهُمْ، وَصَاحِبَ شَفَاعَتِهِمْ غَيْرَ فَخْرٍ.
رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَه وَالْحَاکِمُ.وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ : هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ.وَقَالَ الْحَاکِمُ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الإِْسْنَادِ.
’’حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : قیامت کے دن میں انبیاء کرام علیہم السلام کا امام و خطیب اور شفیع ہوں گا اور اس پر (مجھے) فخر نہیں۔‘‘
شجر اور حجر کا سلام کرنا
عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رضي اللہ عنه قَالَ : کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلي اللہ عليه وآله وسلم بِمَکَّةَ، فَخَرَجْنَا فِي بَعْضِ نَوَاحِيْهَا، فَمَا اسْتَقْبَلَهٗ جَبَلٌ وَلَا شَجَرٌ إِلَّا وَهُوَ يَقُوْلُ : اَلسَّلَامُ عَلَيْکَ يَا رَسُوْلَ ﷲِ.
رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالدَّارِمِيُّ وَالْحَاکِمُ.وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ :
هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ.، وَقَالَ الْحَاکِمُ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الإِسْنَادِ.
’’حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں مکہ مکرمہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھا۔ ہم مکہ مکرمہ کی ایک طرف چلے تو جو پہاڑ اور درخت بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے آتا (وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے) عرض کرتا :
(اَلسَّلَامُ عَلَيْکَ يَا رَسُوْلَ ﷲِ)۔‘‘